ایمزٹی وی(سائنس)یونیورسٹی آف مونٹریال کے وکٹر باؤچھر کے مطابق بار بار کسی بھی بات کو دہرانے سے یادداشت تیز ہوتی ہے خاص کر تب جب یہ کسی دوسرے شخص کو بتائی جارہی ہے۔ریسرچ میں بتایا گیا کہ صرف اپنے ذہن میں ہی بات کو دہرانا کسی چیز کا یاد رکھنے کا سب سے کم مؤثر طریقہ تھا۔اس تحقیق کے حوالے سے باؤچھر نے بتایا کہ کسی بات کو بلند آواز میں دہرانے سے باتوں کو یاد رکھنے والے دماغ کے حصے حرکت میں آجاتے ہیں اور یہ عمل اس وقت مزید موثر ہوجاتا ہے جب یہ عمل کسی دوسرے شخص کی موجودگی میں کیا جائے۔ باؤچھر کا کہنا تھا کہ یہ بات اہمیت نہیں رکھتی کہ وہ دوسرا شخص اس بات کو سنے یا اس پر دھیان دے۔اس ریسرچ کو کونشیئسنیس اور کوگنیشن کے اگلے ایڈیشن میں شائع کیا جائے گا۔
یاداشت کوبہتر بنانے کا آسان طریقہ ماہرین نے ڈھونڈ نکالا
- 09/10/2015
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 4477 K2_VIEWS
Leave a comment