ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ’’ہلیری کلنٹن دنیا کی پہلی امریکی خاتون صدرر بننے جارہی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے شہر فلاڈیلیفا میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کی منعقدہ تقریب کے آخری روز امریکی صدر نے بحیثیت صدر اپنے آخری خطاب میں کہا کہ ’’امریکا پہلے سے زیادہ مضبوط اور خوشحال ہوگیا ہے، اب امریکی معیشت درست سمت پر گامزن ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف ہونے والی کارروائی پر ہلیری کلنٹن نے زور دیا جس کے بعد ہم نے اُس کو منطقی انجام تک پہنچایا، اپنے دورِ صدارت سے پُر امید اس لیے ہوں کہ تاریخی نوعیت کے اقتصادی بحران پر قابو پاکر معیشت کو ٹریک پر لایا‘‘۔
بارک اوباما نے خطاب میں مزید کہا کہ ’’ہمارا مقصد دنیا میں امن قائم کرنا ہے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا تاہم مخالفین سارے مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کر کے ملک میں منافرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔
سابق میئر نیویارک بلوم برگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہلیری کلنٹن صدر بننے کی اہل ہیں اور وہ اس کی ذمہ داریاں بھی سمجھتی ہیں ، اس کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا کو بزنس کی طرح چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ امریکا کے لیے تباہی کا منصوبہ ہے‘‘۔ قبل ازیں امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’ ڈونلڈ ٹرمپ کو علم نہیں کہ امریکا کو کیا چیز عظیم بناتی ہے ، وہ مذہبی عدم برداشت کی حمایت کرتے ہیں جس سے امریکا مستقبل میں غیر مستحکم نظر آرہا ہے۔ جوبائیڈن نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہلیری کلنٹن امریکی تاریخ کا نیا سبق تحریر کرنے جارہی ہیں، ڈیموکریٹک پارٹی کے خاتون صدر نامزد ہونے سے امریکا ترقی کی نئی راہ پر گامزن ہوگا‘‘۔
اس کنونشن میں تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے بھی شرکت کی اور ہیلری کلنٹن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، انہوں نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’’ڈیموکریٹک کنونشن میں شرکت کے لیے دعوت دی گئی تھی، شاہ محمود قریشی نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکا میں ہونے والے صدراتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی، انہوں نے تقریب میں شرکت کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ ’’نامزد خاتون وزیر اعظم کی حمایت کرنے آیا ہوں‘‘۔