ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) دنیا بھرسے آئے ہوئے14لاکھ سے زائد مسلمان اور سعودی عرب میں مقیم لاکھوں افراد لبیک الھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے منٰی میں قائم خیموں کے شہر میں پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ آج ظہر ‘ عصر ‘ مغر ب اور عشاءکی نمازیں ادا کریں گے۔
مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں ایک لاکھ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جب کہ ہیلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کی مدد سے مشاعر مقدسہ کی نگرانی کی جارہی ہے، حاجیوں کی مدد اور رہنمائی کے لئے سعودی بوائزاسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے4500 سے زائد رضاکار بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
مسجد الحرام سے چند میل دور سڑکوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔ سعودی حکام نے اس مرتبہ منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں بھی کمی کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔ ساڑھے 3 ہزاراہلکاروں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کے خصوصی اسکواڈ نے بھی ذمہ داریاں سنبھال لیں جبکہ پورے علاقے میں 5 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے نصب کر کے چپے چپے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سعودی ولی عہد، وزیرداخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ محمد بن نائف نے خبردار کیا ہے کہ حج کی حرمت اور عازمین کی سیکیورٹی کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی، حج کے اجتماع کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے اور اس موقع پرکسی قسم کی نعرے بازی یا مظاہرے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔عازمین حج سیاسی پروپیگنڈا یا حج کی حرمت کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق حج کے دوران کوئی وبا پھوٹنے کا اندیشہ نہیں، عازمین حج کو علاج معالجے کی سہولتیں مہیا کرنے کے لئے 25 اسپتالوں میں 5200 بسترتیار ہیں جبکہ 2600 افراد پر مشتمل طبی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ کسی حادثاتی صورتحال سے بچنے کے لئے ہر حاجی کوالیکٹرونک بریسلٹ بھی دیا گیا ہے، اس نئی ٹیکنالوجی سے ان حجاج کو ڈھونڈنے میں مدد ملے گی جو لاپتہ ہو جائیں یا جنھیں چوٹ لگی ہو۔ منیٰ، میدان عرفات اور مزدلفہ کی صفائی کے لئے بھی 23 ہزار کارکن تعینات کردیے گئے ہیں۔