ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل) ایران میں ایرانی نژاد برطانوی خاتون کو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں پانچ سال کے لیے جیل میں ڈال دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نازنین زغاری ریٹ کلف کو اپریل میں اس وقت تہران ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ایران میں اپنے والدین سے ملنے کے لیے گئی تھی۔
نازنین زغاری کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نے انہیں جیل سے برطانوی وقت کے مطابق صبح نو بجے کال کی اور بتایا کہ وہ اور زیادہ اس جیل کو برادشت نہیں کر سکتی۔انہوں نے بتایا کہ ان کی بیوی اپنی دو سالہ بیٹی گیبریئلہ کو بہت یاد کرتی ہیں۔ ایرانی حکام نےدو سالہ گیبریئلہ کا پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں لے کر اسے نازنین کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔ نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاؤنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں تو انھیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا۔
برطانوی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ نازنین کے خلاف عدالتی فیصلوں کی اطلاعات کے حوالے سے شدید فکر مند ہیں اور وہ اپنے ایران ہم منصبوں کے سامنے یہ معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے۔ نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاؤنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں جہاں انہیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا۔ یاد رہے اس سے قبل ایرانی حکام ان پر ایک ’غیر ملکی دشمن نیٹ ورک‘ کی قیادت کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔
نازنین کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی سے فون پر پوچھا کہ ان کے خلاف الزام کیا ہے تو ان کی بیوی نے پاس کھڑے محافظ سے یہی سوال پوچھا جس پر اس محافظ نے جواب دیا ’قومی سلامتی‘ کو خطرے میں ڈالنے کا الزام ہے۔