ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل) قوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ زید رعد الحسین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی آزاد اور منصفانہ تحقیقات کے لیے بین الاقوامی کمیشن کا قیام ضروری قرار دے دیا ہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 33 ویں اجلاس کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر سے مسلسل اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بھارتی حکام وادی کے شہریوں کے خلاف طاقت کا بے ہیمانہ استعمال کررہے ہیں، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔زید رعد الحسین نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے انھیں 9 ستمبر کو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں آنے کی دعوت دی گئی جو کہ مقبوضہ کشمیر کے دورے سے مشروط تھی لیکن انہیں بھارت کی جانب سے سے ابھی تک کوئی باضابطہ خط موصول نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اس رویے پر افسوس کا اظہار کیا جو عالمی اداروں کی طرف سے متعدد درخواستوں کے باوجود انہیں مقبوضہ علاقے تک رسائی دینے سے مسلسل انکار کرتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال جاننے اور کشمیریوں پر ہونے والے تشدد کی شفاف تحقیقات کے لیے ایسے آزاد، غیرجانبدار اور بین الاقوامی کمیشن کی شدید ضرورت ہے، جسے لوگوں تک مکمل رسائی دی جائے۔
واضح رہے کہ 8 جولائی کو حریت پسند کمانڈر برہان وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے لوگوں نے نئی امنگ کے ساتھ آزادی کے لیے سڑکوں پر آئے اور اس پر امن احتجاج کو دبانے کے لیے بھارت نے طاقت کا بھر پور استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ68 روز میں اب تک 98 افراد شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ قابض فوج کی جانب سے پیلٹ گنوں کے استعمال سے سیکڑوں کشمیری بینائیوں سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔