اتوار, 24 نومبر 2024


بھارت نے پاکستان کو ایک اور دھمکی دے دی

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل)بھارتی حکام کے مطابق پاکستان اور بھارت نے1959ء میں سندھ طاس معاہدے پردستخط کیے تھے جس کے تحت بھارت، پاکستان جانے والے دریاؤں کا صرف 20 فیصد پانی استعمال کرنے کا مجاز ہے۔ادھربھارت نے فرانس سے7.9ارب یورو(8.8ارب ڈالر)مالیت کے36رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ بھی کرلیا۔ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر اور ان کے فرانسیسی ہم منصب جین لی ڈریان نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران 4سال کے مذاکرات کے بعد طے پانے والے ان لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے۔
معاہدے کے تحت فرانس3سال بعد طیاروں کی فراہمی کا عمل شروع کرنے کا پابند ہوگا جبکہ تمام36طیارے66ماہ کے دوران فراہم کرنا ہونگے۔یہ معاہدہ گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بھارت کے بڑے دفاعی معاہدوں میں سے ایک ہے۔ 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت اب تک 100 ارب ڈالر مالیت کے کئی دفاعی معاہدوں پردستخط کرچکا ہے۔ فرانسیسی صدر فرانکوئس ہالینڈ نے معاہدے کو فرانسیسی ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے نہایت حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک بڑی فوجی قوت کی طرف سے فرانسیسی ایوی ایشن انڈسٹری کے معیار اور تکنیکی مہارت کا اعتراف بھی ہے۔ بھارتی دفاعی تجزیہ کار راہول بیدی نے سودے کے متعلق بتایاکہ اس سے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ بڑھ جائیگی، یہ طیارہ جوہری میزائل ڈیلیور کرنے کی صلاحیت رکھتااور میراج 2000 کا جدید ورژن ہے۔ بھارت اورفرانس کے مابین اس معاہدے پر2012سے مذاکرات جاری تھے۔ ادھر اسرائیل نے بھارت کو پاکستانی سرحد پرباڑ لگانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
تل ابیب میں سائبرکانفرنس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران اسرائیل کے بھارت میں سفیرڈینیل کارمون کا کہنا تھا کہ دونوںممالک کو سرحد پار دہشت گردی سمیت کئی محاذوں پرایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، اسرائیل سرحدی خطرات سے نمٹنے میں مہارت رکھتا ہے کیونکہ اسے اس طرح کے چینلجز کا سامنا ہے اور ہم بھارت کے ساتھ اس حوالے سے مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment