ھفتہ, 23 نومبر 2024


لائن آف کنٹرول کے پار جانا روزمرہ کے معمولات ہیں،راج ناتھ سنگھ



ایمزٹی وی(نئی دلی) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزرا بڑھکیں مارنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے لیکن جب بات پاکستان کے مقابلے میں میدان میں آنے کی ہو تو ان کو ہمیشہ ذلت ہی اٹھانی پڑتی ہے ایسا ہی گزشتہ روز بھی ہوا جب بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیا لیکن اپنے اس دعوے کا ثبوت پیش نہیں کیا جب کہ اس دوران پاکستان نے نہ صرف بھارت کو منہ توڑ جواب دیا بلکہ ان کا ایک فوجی اہلکار بھی گرفتار کرلیا۔
بھارتی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوئے لیکن اس کا جواب اتنا شدید تھا کہ بھارتی فوج کو کئی گھنٹوں تک اپنے جوانوں کی لاشیں اٹھانے تک کی ہمت نہ ہوئی، اسی اثنا میں پاکستان کی جانب سے یہ تصدیق کی گئی کہ انہوں نے ایک بھارتی فوجی کو پکڑ لیا ہے تو مودی سرکار کو جیسے سانپ ہی سونگھ گیا ہے۔
کئی گھنٹوں بعد اب بھارتی حکومت کو یہ خیال آیا ہے کہ اپنے فوجی کو چھڑایا جائے، اس سلسلے میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت نے بھارتی فوجی کی گرفتاری سے متعلق خبروں کا نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کسی فوجی یا شہری کا لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب چلے جانا کوئی غیر معمولی واقعہ نہیں ہے۔ ایسے واقعے روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہیں، بھارتی حکومت اپنے فوجی کی واپسی کے لیے مناسب طریقہ کار کے تحت اقدامات کرے گی۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے بھارتی فوجی کا تعلق 37 راشٹریہ رائفل سے ہے اور وہ سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان سے لیس تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment