اتوار, 24 نومبر 2024


امریکا کے نائب صدارتی امیدواروں کا مباحثہ جاری

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) امریکی نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثہ جاری ہے۔مائیک پنس کہتے ہیں کہ اوباما دورمیں مشرق وسطیٰ کی صورت حال قابوسےباہرہوئی، داعش بنی، قرضہ دوگناہوااورغربت بھی بڑھی ہے۔لیکن اب تبدیلی کا دور ہے، ہلیری کلنٹن اورٹم کین وہی صورتحال دوبارہ چاہتےہیں۔

ری پبلکن مائیک پنس مباحثے میں حملےپر حملے کر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ ٹرمپ ٹیکس کم کریں گے۔اوبامادورمیں مشرق وسطیٰ کی صورتحال قابوسے باہر ہوئی تھی۔

ادھر ڈیموکریٹک رہنما ٹم کین کے جوابی وار بھی کر رہے ہیں کہتے ہیں کہ اسامہ بن لادن ہلیری دور میں ہی مارا گیااور ساتھ ہی ایران کانیوکلیرپروگرام کنٹرول کیا گیاتھا۔

انہوں نے کہا ہم چھوٹےکاروبارکوترقی دیں گے، تنخوا ہیں بڑھائیں گےاورٹرمپ توامیروں پر ٹیکس کم کر کے غریبوں پر بڑھائیں گے۔ ٹرمپ نے اب تک یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیا کہ وہ صدارتی امیدوار بنے تو ٹیکس گوشوارےظاہرکروں گا،انھوں نے وعدہ خلافی کی ہے ۔

مائیک پنس نے کہا کہ ہلیری کی انتخابی مہم بےعزتی کرنےسےبھرپورہے۔ہلیری نےکہاتھاکہ ٹرمپ کےآدھےحامی قابل عزت نہیںاور پھر اس پر معافی بھی مانگی تھی۔ ٹرمپ غیرقانونی امیگرینٹس کونکالیں گےاور ہلیری اورٹم کین اوپن بارڈرکی پالیسی جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں صدر اوباما کواسامہ کوانصاف کےکٹہرےمیں لانے کاکریڈٹ دوں گا۔عراق 2009میں محفوظ ہوچکاتھا،مگراوباماکی پالیسیوں کےسبب اب ویسانہیںہے۔

ٹم کین کہتے ہیں کہ دہشتگردی کاخطرہ کم ہواہےکیونکہ اسامہ بن لادن ماراگیاہےاوردہشتگردی کاخطرہ 8برس پہلےکےمقابلےمیں کم بھی ہواہے۔ہلیری کلنٹن اس ٹیم میں تھیں ،جس نےاسامہ کوہلاک کیاتھا۔

ٹم کین مزید کہتے ہیں کہ ٹرمپ نےمیسکیکنزکوزیادتی کرنیوالےکہااور جھوٹ بولاکہ صدراوباماامریکی شہری ہی نہیںہے۔اس پر نہ ہی انہوں نے معافی مانگی، وہ 16ملین لوگوں کو بے دخل کرناچاہتےہیں جو احمقانہ بات ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment