اتوار, 24 نومبر 2024


بھارت پر پاکستان کے خوف کی انتہا کبوتروں کے پرکاٹنا شروع کردیے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) یاد رہے کہ اڑی حملے، ہندوستان کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ایک طرف جہاں پاک-بھارت تعلقات ویسے ہی کشیدہ صورتحال اختیار کرگئے تھے، ایسے میں رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی پولیس نے ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ سے ایک 'جاسوس' کبوتر کو پکڑنے کا دعویٰ کیا، جس کے پاس موجود خط میں وزیراعظم نریندر مودی کے لیے ایک پیغام درج تھا۔

ہندوستانی پولیس کے مطابق کبوتر کے پاس موجود پرچی پر اردو میں درج تھا، 'مودی ہم اب 1971 والے لوگ نہیں اب بچہ بچہ بھارت سے لڑنے کے لیے تیار ہے‘ دی ٹیلیگراف انڈیا کی ایک رپورٹ میں پنجاب پولیس کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 'مشتبہ کبوتر کے پَر اس وجہ کاٹے گئے تاکہ وہ دوبارہ پاکستان نہ جاسکے'۔ مذکورہ عہدیدار نے مزید بتایا، 'ہم نے یونین منسٹر کو اس حوالے سے ایک ابتدائی رپورٹ بھیج دی ہے، جس میں پرندے کی ایکس رے رپورٹ بھی شامل ہے، جس میں کسی مشتبہ چیز کا انکشاف نہیں ہوا'۔ بامیال پولیس اسٹیشن کے ایک انسپکٹر نے بتایا کہ کبوتر کے پَر گذشتہ ہفتے ایک ویٹرنری ورکر کی مدد سے کاٹے گئے، ان کا کہنا تھا، 'ہم رسک نہیں لینا چاہتے، ہم نے اس کبوتر کے لیے ایک پنجرہ بھی خرید لیا ہے'۔

مذکورہ کبوتر کو پٹھان کوٹ میں جانوروں کے ایک ہسپتال لے جایا گیا اور پھر پنجرے میں بند کردیا گیا۔ بامیال پولیس کے انسپکٹر نے بتایا، 'ہمیں نہیں معلوم کہ کبوتر کو پولیس اسٹیشن میں کتنے عرصے کے لیے رکھا جائے گا، جبکہ علاقہ مکین جوق در جوق اس کبوتر کو دیکھنے کے لیے پولیس اسٹیشن آرہے ہیں۔' انھوں نے مزید بتایا کہ 'پولیس کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ آیا یہ کبوتر سرحد پار سے آیا تھا نہیں۔' دوسری جانب ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا 'اس کبوتر کے حوالے سے جس چیز کے بارے میں ہمیں یقین ہے وہ یہ ہے کہ یہ ایک مادہ کبوتر ہے'۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment