ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) امریکہ کے محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کے ایک سینیئر راہنما اور اس کے نائب کو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اتوار کو کئی گئی اس کارروائی میں فاروق القطانی اور بلال العتبی کو ہدف بنایا گیا اور یہ کئی برسوں میں افغانستان میں القاعدہ کے خلاف کی گئی ایک اہم کارروائی تھی۔
ان کے بقول جائے وقوع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق دونوں اہداف حاصل ہو چکے ہیں لیکن ان دونوں کی ہلاکت کی تصدیق کا فی الحال جائزہ لیا جا رہا ہے۔
القطانی کنڑ صوبے کے ایک گاوں میں موجود تھا اور امریکہ چار سال سے اس کی تلاش میں مصروف تھا۔
پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک کہتے ہیں کہ القاعدہ کی سینیئر قیادت نے القطانی کو افغانستان میں اس تنظیم کے لیے محفوظ پناہ گاہیں دوبارہ بنانے کا حکم دے رکھا تھا۔
ان کے بقول القطانی امریکہ کے خلاف حملوں کا ایک اہم مبینہ منصوبہ ساز تھا جو ماضی میں بھی امریکی اور اتحادی فورسز پر حملوں میں ملوث رہا۔
کک کا کہنا تھا کہ القطانی اور العتبی کی ہلاکت کی اگر تصدیق ہو جاتی ہے کہ تو یہ القاعدہ کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہو گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی “اے ایف پی” نے افغانستان کے ایک صوبائی ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ ڈرون حملوں میں لگ بھگ 15 شدت پسند مارے گئے۔