مز ٹی وی(سرینگر) بھارتی فوج کے میجر نے وادی کشمیر کے ایک واٹس ایپ نیوز گروپ میں فحش فلمیں شیئر کر دیں جس باعث گروپ کے اراکین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا اور مذکورہ بھارتی فوجی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے فوج کے نام پر دھبہ قرار دیدیا۔ گروپ میں شامل دیگر اراکین کی جانب سے غضب کا سامنا کرنے پر باندی پورہ ڈسٹرکٹ میں تعینات مذکورہ فوجی افسر کو گروپ چھوڑنا پڑ گیا۔ ذرائع کے مطابق فحش فلمیں اپ لوڈ ہونے کے باعث کئی دیگر اراکین بھی گروپ چھوڑ گئے۔ دیگر نیوز گروپس کی طرح اس گروپ میں بھی پویس افسران، فوجی حکام، بیورو کریٹس اور صحافی شامل ہیں۔ گروپ میں شامل ایک ممبر کا کہنا تھا کہ ”میں جب لاگ ان ہوا تو بہت ہی زیادہ اضطراب کا شکار ہو گیا کیونکہ یہ بہت ہی قابل نفرت تھا، میں نے فوراً گروپ چھوڑ دیا۔“ گروپ کے دیگر اراکین نے اس معاملے پر شدید تنقید کرتے ہوئے گروپ ایڈمنسٹریٹر سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ شخص کا نام اور پیشہ بتایا جائے جس پر ایڈمن نے بتایا کہ ”وہ ایک بھارتی فوج کا میجر ہے۔“ گروپ کے ایک اور ایڈمن نے کہا کہ مذکورہ فوجی افسر نشے میں ہو گا جب اس نے فحش فلمیں اپ لوڈ کیں۔ ایک اور رکن کا کہنا تھا کہ ”فوج ایک ادارہ ہے اور اس طرح کے فوجی افسران فوج کے نام پر دھبہ ہیں۔“ اس معاملے پر ایک وکیل کا کہنا تھا کہ ”واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے قابل اعتراض مواد بھیجنا قابل دست اندازی اور قابل سزا جرم ہے۔ پولیس اس واقعے کے بعد سوموٹو ایکشن لے سکتی ہے اور قانون کے تحت مجرم کو گرفتار کر سکتی ہے۔“ مذکورہ معاملے پر بات چیت کرنے کیلئے افسر سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی تاہم اس نے فون نہیں اٹھایا تاہم ایک اور فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واقعہ ”نادانستہ“ طور پر پیش آیا۔