ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارت کے لئے تجارتی رعایت کسی صورت ممکن نہیں، وزیر اعظم

 

ایمزٹی وی (دوشنبے) تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کا سہہ فریقی سربراہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستانی وزیراعظم نوازشریف، افغان صدر اشرف غنی اور تاجک صدر امام علی نے شرکت کی۔
اجلاس اس وقت بے نتیجہ ثابت ہوا جب افغانستان نے سہہ فریقی تجارتی راہداری میں بھارت کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور زیادتی کررہا ہے، بھارتی فوج کی جانب سے مظلوم نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جائے اور ہم بھارت کو تجارتی رعایت دیں یہ کسی صورت ممکن نہیں۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک بھارت کو تجارتی رعایت نہیں دی جاسکتی تاہم ہم نے افغانستان کو راستہ دے رکھا ہے اس کے سامان کی ترسیل کو نہیں روکا جائے گا۔
سہہ فریقی سربراہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم خود جے آئی ٹی کے عمل سے گزرنا چاہتے ہیں اور حالات کا تقاضا بھی یہی ہے میں نے کبھی بھڑک نہیں ماری لیکن جے آئی ٹی کا معاملہ حل ہوجائے پھر دھرنا پارٹی سے بھی نمٹ لیں گے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment