ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارت کے وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ و پانی نتن گڈکری نے کہا ہے کہ اتر کھنڈ سے گزرنے والے تین دریاؤں پر ڈیم بناکر پانی کو پاکستان جانے نہیں دیں گے۔
بھارت کے وزیر مملکت نتن گڈکری نے ہریانہ میں ایگریکلچرل سمٹ 2018 کی اختتامی تقریب کے دوران پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اترکھنڈ کے دریاؤں پر تین ڈیم بنا کر پاکستان جانے والے پانی کو روک لیں گے تاکہ برسات نہ ہونے کے باعث پیدا ہونے والے پانی کے بحران کے وقت ان ڈیموں کا پانی استعمال کیا جا سکے۔
مودی سرکار کے مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ جن تین دریاؤں کا پانی پاکستان جاتا ہے وہ ایک علیحدہ معاملہ ہے لیکن جن تین نہروں کا پانی بھارت کی تعمیر و ترقی کے لیے ضروری ہے اس پر پہلا حق بھارت کا ہے اس لیے اترکھنڈ کے ان تینوں دریاؤں پر علیحدہ علیحدہ 3 ڈیم بنا کر اپنی ضرورت کا پانی جمع کر رکھیں گے، ان تینوں ڈیموں سے بھارتی پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں پانی کی کمی کو دور کیا جائے گا۔
نتن گڈکری نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد بھارت کے حصے میں تین دریا آئے تھے لیکن ہم ان سے اپنی ضرورت کے مطابق پانی استعمال نہیں کر پاتے تھے اور اضافی پانی پاکستان چلا جاتا تھا جو کہ دونوں ممالک کے درمیان پانی کے معاہدے 1960 کی خلاف ورزی بھی ہے اس لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تینوں دریاؤں پر ڈیم بنا کر پانی کو جمع کرلیا جائے تاکہ وقت ضرورت کام آسکے۔
واضح رہے متعصب بھارتی حکومت خشک موسم میں دریاؤں کا پانی روک کر پاکستان میں پانی کا بحران پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے اور دوسری طرف مون سون میں جب دریاؤں کا پانی عروج پر ہوتا ہے اپنے ڈیم کا پانی بھی پاکستان کی جانب چھوڑ دیتا ہے جس کے باعث پاکستانی دریاؤں میں سیلاب کی سی صورت پیدا ہوجاتی ہے جس سے فصلوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو جاتے ہیں جب کہ مال مویشی اور انسانی جانوں کا ضیاع الگ ہوتا ہے۔