ھفتہ, 23 نومبر 2024


مُردہ بچے گود لینے والی عورت!

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) دنیا میں لاوارث اور یتیم بچوں کو سہارا دینے والوں کی کمی نہیں مگر کیا کبھی آپ نے کسی ایسے شخص کے بارے میں سنا ہے جو مردہ بچے گود لیتا ہو؟ لیکن چلی کی ایک عورت یہ منفرد کام کرتی ہے۔ ظاہر ہے کہ مردہ بچوں کی تدفین ہی کی جاسکتی ہے۔ چنانچہ برنارڈا گیلارڈو ان کی آخری رسومات بڑے اہتمام سے انجام دیتی ہے۔ مردہ بچے گود لینے سے برنارڈا کا مقصد بھی انھیں سفر آخرت پر احسن طریقے سے روانہ کرنا ہے۔

 

برنارڈا نے مردہ بچے گود لینے کا آغاز 12 برس قبل کیا تھا جب اس نے ایک اخبار میں خبر پڑھی کہ پوٹرٹو مونٹ (چلی کا ایک شہر) میں کچرے کے ڈھیر سے ایک نوزائیدہ بچے کی لاش ملی تھی۔ ان دنوں بے اولاد برنارڈا بچہ گود لینے کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ اسے یہ خبر پڑھ کر از حد افسوس ہوا۔ اس نے سوچا اگر یہ بچہ زندہ ہوتا تو شاید اس کے حصے میں آجاتا۔ چناں چہ اس نے مردہ بچے کی تدفین کرنے کا فیصلہ کیا۔

 

برنارڈا نے ڈاکٹر سے لاش کا معائنہ کروانے کے بعد یہ سرٹیفکیٹ حاصل کیا کہ بچہ مردہ پیدا نہیں ہوا تھا بلکہ اس کی موت پیدائش کے بعد واقع ہوئی تھی۔ یہ ثابت ہوجانے کے بعد بچے کی لاش حاصل کرنے کے لیے برنارڈا کو بچہ باقاعدہ گود لینا تھا۔ یہ کوئی آسان مرحلہ نہیں تھا۔ جج کا خیال تھا کہ برنارڈا بچے کی حقیقی ماں تھی، اب اسے بچے کو کچرے کے ڈھیر پر پھینک دینے کے بعد پچھتاوا ہورہاتھا اسی لیے وہ اس کی لاش حاصل کرنا چاہتی تھی۔ خاصی جدوجہد کے بعد نارڈا جج کو قائل کرنے میں کام یاب ہوگئی اور اسے سرکاری طور پر بچہ گود دے دیاگیا۔  یہ چلی اور شاید دنیا کی تاریخ میں پہلا واقعہ تھا کہ مردہ بچہ گود لیا گیا ہو۔ 

 

چند ماہ کے دوران اس نے مزید کئی مُردہ بچے گود لیے۔ ان دنوں بھی وہ ایک مردہ بچی کی لاش حاصل کرنے کے لیے قانونی کارروائی سے گزررہی ہے۔ برنارڈا کا کہنا ہے کہ وہ آخری سانس تک ان معصوم مرجھائے ہوئے پھولوں کی آخری رسومات عزت و احترام سے ادا کرتی رہے گی۔ برنارڈا اپنے ’’لے پالک‘‘ بچوں کی قبروں پر باقاعدگی سے جاتی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment