ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارتی حکومت نے فوج کی کارکردگی سے نالاں ہوکر ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا، فوجیوں کی چھانٹی آئندہ چار سے پانچ برس کے دوران کی جائے گی۔
بھارتی حکومت نے ہندوستان کی مسلح افواج کی کارکردگی سے پریشان ہوکر بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے، میڈیا کا کہنا ہے کہ فوج میں زیادہ نفری ہونے کی وجہ سے فورس موثر کارکردگی نہیں دیکھا پا رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی حکام کی جانب سے آئندہ چار سے پانچ سالوں کے دوران ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو فارغ کیا جائے گا تاکہ فورس کی کارکردگی کو بہتر بناکر مستقبل کی جنگوں کے لیے تیار کیا جاسکے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فورسز کے مسائل کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے رواں برس 21 جون کو 12 لاکھ نفوس پر مشتمل بھارتی فوج میں سے بڑی کی تعداد کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 11 افراد پر مشتمل جائزہ کمیٹی کی سربراہی بھارتی فوج کے جنرل سیکریٹری لیفٹینٹ جنرل جے ایس ساندو کررہے ہیں جو فورس کی کارکردگی اور اہلکاروں کو نکالنے و دیگر مسائل کے حوالے سے نومبر میں آرمی چیف کو رپورٹ پیش کریں گے۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 50 ہزار بھارتی فوجیوں کو آئندہ دو برس کے دوران فارغ کیا جائے گا جبکہ دیگر ایک لاکھ اہلکاروں کو سنہ 2022 سے 2023 تک گھر بھیجا جائے گا۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اگست 2017 میں اعلان کیا گیا تھا کہ فوج کے 57 ہزار فوجیوں کو دوبارہ سے بحال کیا گیا جائے، یہ فیصلہ سیکٹکار کمیٹی کی جانب سے پیش جانے والی سفارشات کے بعد کیا تھا تاکہ آرمی کی صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکے۔