ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکا نے فلسطینی اسپتالوں کو دی جانے والی امداد کی رقم میں کٹوتی کا اعلان کردیا، امریکی حکام کو اس اقدام پر تنقید کا سامنا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مشرقی یروشلم میں قائم اسپتالوں کو دی جانے والی امداد کی رقم میں کٹوتی کا اعلان کیا گیا ہے، اس اقدام کے ردعمل میں امریکی حکام پر شدید تنقید کی جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے فلسطینی اسپتالوں میں دی جانے والی امدادی رقم میں سے تقریباً 25 ملین ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ رقم اب دیگر ترجیحی منصوبوں کو منتقل کردی جائے گی، جہاں اسے بہتر انداز میں خرچ کیا جائے گا۔
دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کا موقف سامنے آیا ہے کہ وہ رقم کی کٹوتی کے حوالے سے نہیں جانتے تھے، کیوں کہ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے ایسی کوئی بات نہیں کہی تھی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے فلسطینیوں کے لیے بیس کروڑ ڈالرز کی سالانہ مختلف امداد روک لینے کا اعلان کیا تھا، مذکورہ اقدام بھی امریکی صدر کے کہنے پر سامنے آیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ نے ایسے وقت میں فلسطینیوں کی مالی امداد کی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے جب صدر ٹرمپ اور ان کے مشرقِ اوسط کے مشیر اسرائیل اور فلسطین کے لیے نیا امن منصوبہ جاری کرنے والے ہیں۔
علاوہ ازیں فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ امریکا کی امداد کی کٹوتی سے اسپتال انتظامیہ کو علاج معالجے میں شدید مشکلات پیش آئیں گی۔