ایمز ٹی وی (واشنگٹن) سمندری طوفان ’فلورنس‘ نے امریکا میں تباہی مچانا شروع کردی، طوفان کے باعث مختلف حادثات میں شیر خوار بچے سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
سمندر سے اٹھنے والا خطرناک طوفان ’فلورنس‘ امریکا کے مشرقی ساحل پر اپنی تباہ کاریوں کا آغاز کرتے ہوئے شیرخواربچے سمیت 12 افراد کو جاں بحق کردیا۔ طوفان اور بارش کے باعث ہزاروں گھر اور گلیاں پانی سے بھر چکی ہے جبکہ بجلی بھی منقطع ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلورنس کی شدت میں کمی کے باوجود طوفان اتنی قوت رکھتا ہے جو بڑے پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کرسکتا ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق سمندری طوفان فلورنس کو ختم ہونے میں کئی دن لگیں گے اور طوفان کے باعث 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کا خطرہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے فلورنس کے خطرے پیش نظر تقریباً 17 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منقتل کردیا تھا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث چلنے والی تیزہواؤں اور طوفانی بارشوں سے متعدد درخت اورکھمبے گر گئے جس کے نتیجے میں لاکھوں صارفین بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ حکام نے سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
y
کئی علاقوں میں دو فٹ سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ مزید ساڑھے 3 فٹ بارش کا امکان ہے، طوفان سے متاثرہ 22 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ماہرین نے طوفان کی شدت کم ہونے کے باوجود آندھی، موسلا دھار بارشوں اور بدترین سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔
طوفان آج شمالی اور جنوبی کیرولائنا سے گزر کر آئندہ ہفتے شمالی امریکا میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیز ہوائیں کیسے چھتوں اور درختوں ہو اڑا رہی ہے جبکہ فلورنس نامی خطرناک سمندری طوفان کے باعث متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی۔
مقامی خبر رساں اداروں کے مطابق بجلی کی فراہمی معطل ہونے اور طوفان کے باعث پانی میں ڈوبے علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ شمالی کیرولائنا سمیت طوفان سے متاثرہ پانچ ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمالی کیرولینا میں ایک گھر پر درخت گرنے کے باعث ماں اور بچہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ والد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
امریکا محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق شمالی کیرولینا میں تین روز میں آٹھ ماہ کے برار بارشیں ہونے کا امکان ہے، جبکہ ایسے سیلاب کا خطرہ ہے جو ہزار برس میں ایک بار آتا ہے۔
امریکی انشورنس کمپنیاں فلورنس سے ہونے والی تباہی کے باعث 27 ارب ڈالر کے نقصانات کا خدشہ ظاہر کررہی ہیں، شمالی کیرولینا کی ساحلی پٹی پر 8 ارب ڈالر سے زائد کے مکانات موجود ہیں جو طوفان کے نتیجے میں تباہ ہوسکتے ہیں۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خطرناک سمندر طوفان کے باعث رئیل اسٹیٹ کے شیئرز اور بانڈز کی قدر بہت زیادہ تنزلی کا شکار ہوئی ہے تو دوسری جانب جنیریٹرز اور خام تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مذکورہ سمندری طوفان گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کے خطرات کے پیش نظر اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔