ہرات: افغانستان میں حکومتی اداروں نے ترک افغان اسکول کا کنٹرول حاصل کرکے اساتذہ اور طلبا کو حراست میں لے لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ہرات میں واقع ترک افغان اسکول پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپا مارا اور تمام اساتذہ اور طلبا کو گرفتار کرکے مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا جب کہ اسکول کو سربمہر کردیا گیا ہے۔
ہرات کے گورنر کے ترجمان فرہاد جیلانی نے میڈیا کو بتایا کہ این ڈی ایس اور پولیس اہلکاروں نے چھاپا مار کارروائی عدالتی حکم کی تعمیل میں کی۔ عدالت نے مذکورہ اسکول کا انتظام مقامی حکومت کو سنبھالنے کا حکم جاری کیا تھا جس پرعمل درآمد کرنے کا عمل جاری ہے۔
قبل ازیں افغانستان نے رواں برس فروری میں ملک میں موجود تمام ترک افغان اسکولز کو این جی او سے لے کر موجودہ ترک حکومت کے حوالے کردیا تھا جب کہ طلبا کے والدین ان اسکولوں کا انتظام افغان وزارت تعلیم کے سپرد کرنے کے خواہاں تھے۔
ترک افغان اسکول ایک این جی او کی ملکیت ہے جس کے سربراہ فتح گولن ہیں جو ترک صدر طیب اردگان کے مخالف رہنما ہیں اور امریکا میں جلاوطن ہیں۔ ترکی میں 2016 میں فوجی بغاوت کا ذمہ دار بھی فتح گولن کو سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترک حکومت نے دوست ممالک سے ترک افغان اسکول بند کرنے کی درخواست کی تھی۔