صنعاء : یمن کے اراکین پارلیمنٹ نے ملک میں خانہ جنگی کے بعد پہلی اجلاس کے دوران جنرل کانگریس (جی پی سی) کے سلطان البرکانی کو اسپیکر منتخب کرلیا۔
یمن کے ایوان نمائندگان کے نومنتخب اسپیکر سلطان البرکانی نے اپنے انتخاب کے بعد کہا ہے کہ حوثی منصوبے کے ذریعے ایران یمن سے لبنان تک اپنا اثرورسوخ قائم کرنا چاہتا ہے۔
عرب کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے اجلاس میں 141 ارکان نے شرکت کی تھی، اجلاس میں صدر عبد ربہ منصور ہادی اور یمنی حکومت کے بعض عہدے دار بھی شریک تھے۔
نومنتخب اسپیکر سلطان البرکانی نے کہا کہ حکومت حوثی بغاوت کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یمنی عوام اپنے ملک کو واگزار کراسکیں۔
انھوں نے حوثیوں پر زور دیا کہ وہ امن کی حمایت کریں اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق تشدد کا سلسلہ بند کردیں۔
سلطان البرکانی نے سرکاری اداروں کے سربراہان سے بھی کہا کہ وہ عارضی دارالحکومت عدن میں منتقل ہوجائیں تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
صدر ہادی نے پارلیمان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حوثیوں کا تخریبی منصوبہ روز بروز روبہ زوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نے حوثی ملیشیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ ملک کے ماضی اور مستقبل کو دشمن کے ساتھ مل کر دا پر نہ لگائیں۔
صدر منصور ہادی نے کہا کہ اب ان کی ترجیح حوثی بغاوت کو کچلنا اور سرکاری اداروں کی تعمیر ہے۔
انھوں نے یمنیوں سے اپیل کی کہ وہ حوثیوں کی دھمکیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود امید کا دامن نہ چھوڑیں ۔
یمنی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں اور اس سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔