جمعہ, 22 نومبر 2024


سری لنکا میں ایمرجنسی نافذرات آٹھ بجے سے صبح چاربجے تک کرفیو

کولمبو : سری لنکا میں تین روزکا سوگ منایا جارہا ہے، دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد تیس سودس ہوگئی جبکہ دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں چالیس افراد کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔
 
سری لنکا میں ایسٹر کے موقع گرجا گھروں اورہوٹلوں میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات جاری ہے ، دھماکوں سے تعلق کے شبے میں چالیس افراد کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔
 
ملک بھرمیں سوگ منایا جارہا ہے، یومِ سوگ کے موقع پر ملک بھر میں پرچم سرنگوں رہے جبکہ دھماکوں میں مرنے والوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تین منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی۔
 
سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ ہے اور کولمبومیں رات آٹھ بجے سے صبح چاربجے تک کرفیونافذ ہے جبکہ دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد تیس سودس تک جا پہنچی ہے۔
 
غیرملکی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے متوقع دھماکوں کے بارے میں پولیس کوپہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا، سری لنکا دھماکوں میں پانچ سوسے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ دھماکے 7 خود کش بمبار نے کئے۔
 
 
یاد رہے سری لنکا میں ہونے والی اس دہشت گردی کی تفتیش کے لیے بین الاقوامی پولیس انٹرپول کی جانب سے تفتیشی ماہرین کی ایک وفد بھیجا جارہا ہے، انٹرپول کا وفد مقامی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ مل کر تفتیش میں شریک ہوگا، ان میں وہ ماہرین بھی شامل ہیں جو کسی تباہی کے بعد ہلاک شدگان کی شناخت کرتے ہیں۔
 
واضح رہے سری لنکا میں اتوار کے روز چرچ میں جاری ایسٹر تقریبات پر اور ہوٹلز میں 8 دھماکے ہوئے تھے، دھماکوں کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی ، سری لنکن صدر نے سیکیورٹی حکام کو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا مکمل اختیار بھی دے دیا تھا جبکہ پورے ملک میں سیکیورٹی سخت ہے اور سوشل میڈیا پر پابندی تاحال برقرار ہے۔
 
سری لنکا کے دارالحکومت میں یکے بعد دیگرے 8 دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں چار پاکستانی شہری بھی شامل تھے ، زخمی ہونے والے پاکستانیوں میں ماہین حسن زوجہ حسن محمود، مزنہ ہمایوں ولد چوہدری محمد ہمایوں، عاتکہ عاطف زوجہ چوہدری عاطف شریف شامل ہیں جبکہ ایک پاکستانی بچہ بھی معمولی زخمی ہوا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment