یروشلم: یورپی ممالک کے بعد اسرائیل نے بھی ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کے اعلان کو خطرناک قرار دیا ہے۔
ایران نے یورینیم کی افزودہ کرنے کی حد سے مزید تجاوز کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث جوہری معاہدے میں شامل یورپی ممالک کو شدید تشویش ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران ایسے اقدامات کرکے یورپ پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہے تاکہ وہ امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ایران کی مدد کریں۔
بڑے یورپی ممالک کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت ایران کو اب تک اپنے ہاں تین سو کلوگرام تک افزودہ یورینیم کی پیداوار کی اجازت ہے۔ لیکن اب تہران حکومت کا کہنا ہے کہ وہ جس قدر چاہے گا اس کی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔
دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران کی حکومت جوہری ہتھیاروں سے مسلح ہے، ایران کا ایٹمی پروگرام میں مزید اضافہ دنیا کے لیے زیادہ خطرہ بنے گا۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ روز چند گھنٹوں میں 2015 میں عالمی طاقتوں سے کیے گئے معاہدے کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ایرانی اٹامک ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہو جائیں گی اور 3.67 فی صد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔