بغداد : عراق کے صلاح الدین کیمپ پر جنگی طیاروں کی بمباری کا نشانہ بننے والوں میں الحشد کے حزب اللہ اور ایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔
عراق کی مشرقی صلاح الدین گورنری میں نامعلوم طیاروں نے الحشد الشعبی ملیشیاکے ایک کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے 22 جنگجو جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔
عراق میں عرب قبائل کونسل کے سربراہ الشیخ ثائر البیاتی نے عرب ٹی وی کوبتایا کہ نامعلوم جنگی جہازوں نے الحشد ملیشیا کے ایک کیمپ کو بمباری سے نشانہ بنایا۔
البیاتی نے بتایا کہ بمباری کا نشانہ بننے والے کیمپ میں حال ہی میں ایران سے لائے گئے بیلسٹک میزائل ذخیرہ کیے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بیلسٹک میزائل خوراک کا سامان لانے والے ٹرکوں پرلائے گئے تھے،عراقی سیکیورٹی فورسزنے بھی الحشد ملیشیا کے کیمپ میں ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائلوں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم طیارے کی بمباری میں جاں بحق ہونے والے حزب اللہ کے جنگجو اور ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکار بھی شامل ہیں،صلاح الدین کیمپ میں ہلاک ہونے والوں میں الحشد کےایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔ حملے کے بعد عالمی اتحادی فوج کیمپ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ الحشد ملیشیا کے مذکورہ کیمپ میں 460 افراد کو قید کیا گیا تھا، ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں، فضائی حملے کے بعد کیمپ کے اندر بھی زور دار دھماکے سنے گئے ۔