کابل: افغانستان میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کے پہلے عمل کا پہلا مرحلہ خوف کے سائے میں سست روی کے ساتھ جاری ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان ميں آج صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، جس کے لیے موجودہ صدر اشرف غنی سمیت 18 اميدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ کامیاب امیدوار کو اس مرحلے میں 50 فیصد ووٹ درکار ہوں گے۔
اليکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن ميں رائے دہی کے ليے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 9.6 ملين ہے۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے تک جاری رہے گی تاہم ضرورت پڑنے پر اس ميں مزید 2 گھنٹے کی توسيع کی جاسکتی ہے۔
انتخابی عمل کو محفوظ بنانے کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں جس کے لیے ملک بھر ميں تقريباً 72 ہزار پوليس اہلکار تعينات ہيں جب کہ مزيد بيس سے تيس ہزار اہلکاروں کو کسی بھی وقت طلب کیا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں طالبان جنگجوؤں کی جانب سے مختلف علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے تھے جس میں عوام کو الیکشن کے دن گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے دھمکی دی گئی تھی کہ پولنگ اسٹیشن میں تعینات پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ1992 سویت یونین کے افغانستان سے واپسی کے بعد مملکت کے چوتھے صدر کا انتخاب کیا جا رہا ہے اس سے قبل صبغت اللہ مجددی، برہان الدین، حامد کرزئی اور موجودہ صدر اشرف غنی صدارت کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔