فن لینڈ: جاپان کے کامیاب تجربے سے متاثر ہو کر فن لینڈ کی نو منتخب وزیرِاعظم سنا میرین نے ہفتے میں صرف چار دن کام کی تجویز پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ لیکن بات صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ اوقاتِ کار بھی کم کرکے صرف 6 گھنٹے روزانہ کر دیئے جائیں۔
اگرچہ فن لینڈ کی 34 سالہ نو منتخب وزیراعظم کو اس تجویز پر اختلافِ رائے، تنقید اور طنز تک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن ان کے پاس ہر اعتراض کا ایک ہی جواب ہےکہ مائیکروسافٹ جاپان میں اس تجربے سے نقصان نہیں ہوا بلکہ لوگوں کی کارکردگی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ تو کیوں نہ اس ورکنگ ماڈل سے فن لینڈ میں بھی فائدہ اٹھایا جائے اور لوگوں کو زیادہ خوش رکھتے ہوئے ان کی کارکردگی بڑھائی جائے۔
کام کے دوران وقت ضائع ہونے سے بچانے کےلیے انہوں نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ اوقاتِ کار بھی کم کرکے صرف 6 گھنٹے روزانہ کردیئے جائیں تاکہ لوگ کام کے دوران صرف کام ہی پر توجہ دیں، ادھر اُدھر کی باتوں میں نہ پڑیں۔
وزیرِاعظم سنا میرین کے مطابق، اس اقدام سے کئی فائدہ حاصل ہوں گے- کارکردگی بڑھنے کے ساتھ ساتھ دفتر میں بجلی کے کم استعمال سے توانائی کی بچت بھی ہوگی اور آلودگی پر کنٹرول پانے میں بھی مدد ملے گی، جو اس کے اضافی فوائد میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے جاپان میں ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی کی بدولت مائیکروسافٹ جاپان کے ملازمین نہ صرف زیادہ خوش رہے بلکہ ان کی کارکردگی میں بھی پہلے سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا۔ مطلب ہفتے میں 3 دن چھٹی ملے گی اور ۴ دن کام ہوگا ساتھ ہی کارکردگے میں ۴ہ فی صد اضافہ بھی-