جمعہ, 11 اکتوبر 2024


کورونا وائرس کو عالمی وبا قراردیدیاگیا

جنیوا: عالمی ادارہ برائے صحت(ڈبلیوایچ او)نے کورونا وائرس کو عالمی وبا قراردیدیا ہے‘عالمی ادارے نے جنوری میں کووڈ 19 کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا، یہ اصطلاح زیادہ سنگین، اچانک غیرمتوقع وبا کے لیے استعمال ہوتی ہے جو بین الاقوامی سطح پھیل جاتی ہے اور اس کی روک تھام کے لیے ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت ہوتی ہے

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈراس ادھانوم غیبریسس نے جنیوا میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ”عالمی وبا“ کی اصطلاح کے استعمال میں لاپرواہی نہیں برتنی چاہیے‘ اگر اس اصطلاح کا غلط استعمال کیا گیا تو یہ غیر ضروری خوف اور مایوسی پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے جس سے اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے.انہوں نے کا کہ اس وبا کو عالمی‘ قرار دینے سے عالمی ادارہ صحت کی اس سے نمٹنے سے متعلق کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور دیگر ممالک کو بھی اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لانی چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل کورونا کی عالمی وبا کبھی نہیں دیکھی اور نہ ہی ایسی وبا دیکھی جس پر قابو بھی پایا جا سکے.اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی کوششوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممالک کے دروازوں پر دستک دی ہے ہم نے شروع دن سے ہی اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں.عالمی ادارے ادارے کی جانب سے دی گئی میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دنیا بھر میں کیسز میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران 13 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ متاثرہ ملکوں کی تعداد تین گنا ہو گئی ہے ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وقت 114 ممالک میں 118000 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ 4291 افراد اس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں.چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس اب دنیا بھر میں پھیل چکا ہے اور جہاں اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے وہیں 4200 سے زیادہ افراد اس سے ہلاک بھی ہوئے ہیںچین کے بعد اٹلی وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں 631 افراد اس وائرس کی وجہ سے موت کا شکار ہو چکے ہیں پاکستان میں اب تک اس سے متاثرہ 20 مریض سامنے آئے ہیں.ڈبلیو ایچ او کی جانب سے عالمگیر وبا کی اصطلاح کسی نئے مرض کے دنیا بھر میں پھیلنے پر استعمال کی جاتی ہے اور اس کا تعین کسی مرض کے جغرافیائی بنیاد پر پھیلنے، اس کی شدت اور معاشرے پر اس کے اثرات کے تحت کیا جاتا ہے‘عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو کہا کہ اسے انفیکشن کی تشویشناک حد تک پھیلنے پر فکرمند ہے مگر عالمگیر وبا کی اصطلاح کا مطلب ہار ماننا نہیں بلکہ اس کی درجہ بندی اور اقدامات کے مطالبے کے لیے ہے.ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں پریس بریفننگ کے دوران کہا ہم نے پہلے کبھی کسی کورونا وائرس ایسی عالمگیر وبا کو پھیلتے نہیں دیکھا‘خیال رہے کہ اس وقت کووڈ 19 کا کوئی علاج اور ویکسین دستیاب نہیں تاہم اس کی علامات کا علاج کرکے بیشتر افراد صحت یاب ہوجاتے ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment