ایمز ٹی وی (نیوز ڈیسک)
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے، سکیورٹی، تجارت اور معیشت کے حوالے سے آج اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔
دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیرِاعظم نواز شریف جبکہ افغان وفد کی سربراہی صدر اشرف غنی کریں گے۔
طرفین دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیں گے اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے بات چیت کریں گے۔
افغان صدر اشرف غنی نے آج اسلام آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہے۔
افغان صدر سے پاکستان پیپلز پارٹی کی شیری رحمٰن، اعتزاز احسن، فرحت اللہ بابر، فیصل کریم کنڈی، نیشنل عوامی پارٹی کےسربراہ اسفندیار والی خان اور افرا سیاب خٹک، پختونخوا نے ملاقات کی۔
افغان صدر اشرف غنی سے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے بھی ملاقات کی۔
اشرف غنی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو از سرِ نو تشکیل دینا چاہتے ہیں جو کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی نے نہیں کیا۔ حامد کرزئی اکثر پاکستان پر الزام عائد کرتے تھے کہ پاکستان طالبان کو روکنے کے لیے موثر اقدامات نہیں کر رہا۔
افغان صدر اشرف غنی نے جمعے کو پاکستان بری فوج کے ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ کابل اسلام آباد کے ساتھ سکیورٹی اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے اور سرحدی انتظام میں تعاون چاہتا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کے وفد کو پاک افغان سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
افغان صدر اشرف غنی کا دورہ پاکستان کی اہمیت جی ایچ کیو میں دیے گئے استقبالیے سے واضح ہوتی ہے۔ اشرف غنی کو نہ صرف جی ایچ کیو کے دورے کی دعوت دی گئی بلکہ انھیں گارڈ آف آنر دیا گیا اور انھوں نے یادگارِ شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔