(ایمز ٹی وی) شمالی کوریا نے چوتھا ایٹمی تجربہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی کی طرف سے پیانگ یانگ کی مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کا ردعمل ہوگا۔
جمعرات کو شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی طرف سے ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک کمیٹی کی طرف سے ان کے ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق منظور کی گئی قرارداد کے تناظر میں پیانگ یانگ چوتھا ایٹمی تجربہ کرنے سے " خود کو زیادہ دیر روکنے کے قابل نہیں" ہوگا۔
اس قرارداد میں سلامتی کونسل سے سفارش کی گئی ہے کہ شمالی کوریا کو انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم کے معاملے پر جرائم کی عالمی عدالت میں بھیجا جائے۔
یہ قرارداد اس معلومات پر مبنی ہے جو اقوام متحدہ کے ایک انکوائری کمیشن کی تحقیقات سے حاصل ہوئی۔ اس کے مطابق پیانگ یانگ کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جدید دنیا کے تقاضوں سے "مطابقت" نہیں رکھتیں۔
بیان میں شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد " وحشیانہ جھوٹ سے بھری پڑی ہے" اور اس کی منظوری "شدید سیاسی اشتعال انگیزی" کو ظاہر کرتی ہے۔
پیانگ یانگ نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اس کی تضحیک اور اس کی قیادت کو بے دخل کرنے کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔
شمالی کوریا نے حالیہ برسوں میں تین ایٹمی تجربے کیے جن میں سے تیسرا فروری 2013ء میں کیا گیا۔ ایسے اشارے ملے ہیں کہ وہ چوتھے تجربے کی دھمکی پر عملدرآمد کی تیاری کرسکتا ہے۔