ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) سوئیڈن کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد فوسل فیول سے پاک پہلا ملک بننے والے ہیں۔ سوئیڈن قابل تجدید توانائی یعنی ری نیو ایبل انرجی کے منصوبوں پر 546 ملین ڈالر کی سرمایہ کرے گا سوئیڈن کی حکومت کے مطباق ان کا یہ اقدام پیرس میں ہونے والے معاہدے کی تکمیل کی طرف ایک قدم ہے اور 2016 کے بجٹ میں یہ ان کی پہلی ترجیح ہوگا سوئیڈن پہلے ہی اپنی بجلی کا ایک تہائی حصہ غیر فوسل فیول تونائی کے ذرائع سے حاصل کرتا ہے۔ سوئیڈن حکام کا کہنا ہے کہ وہ شمسی توانائی، قابل تجدید توانائی کے ذخائر، الیکٹرانک بسوں، ماحول دوست کاروں اور ماحول سے مطابقت رکھنے والی پالیسیوں پر زیادہ سرمایہ کاری کریں گے سوئیڈن پہلا ملک نہیں جو قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر توجہ دے رہا ہے۔ اس سے قبل امریکی ریاست ہوائی نے بھی امریکہ کی پہلی فوسل فیول سے پاک ریاست بننے کے منصوبے کا اعلان کیا، اس سال کے آغاز میں کوسٹا ریکا 75 دن تک مکمل طور پر قابل تجدید توانائی پر منحصر رہا، ڈنمارک نے بھی پچھلے سال جولائی میں اپنی بجلی کی 140 فیصد ضروریات کو پون بجلی (ہوا سے بننے والی بجلی) کے ذریعے پورا کیا۔
Leave a comment