کراچی: توانائی کے متبادل ذرائع پر انحصار بڑھنے لگا، دس ماہ میں پانی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ جبکہ فرنس آئل سے پیداوار 58 فیصد گھٹ گئی۔
نیپرا کے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے اکتوبر 2019 کے دوران بجلی کی پیداوار ی لاگت میں 4 اعشاریہ 9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، تفصیلات کے مطابق دس ماہ میں پانی سے بجلی کی پیداوار 23 اعشاریہ 8 فیصد اضافے سے 33 ہزار 880 میگا واٹ، کوئلے سے بجلی کی پیداوار 27 فیصد اضافے سے 34 ہزار 285 میگا واٹ، ایٹمی توانائی سے بجلی کی پیداوار 2 اعشاریہ 3 فیصد اضافے سے 9 ہزار 808 میگاواٹ رہی۔
اس کے مقابلے میں انہیں دس ماہ میں فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 58 فیصد کمی کے بعد 17 ہزار 983 میگا واٹ رہی۔ اس طرح دس ماہ میں بجلی کی اوسط فی یونٹ پیداواری لاگت 5 روپے 30 پیسے رہی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت حکومت توانائی کے متبادل ذرائع پر تیزی سے کام کررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی منصوبوں سے بجلی کی پیداوار بھی شروع ہوچکی ہے، متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے پاکستان کا درآمدی بل بھی کم ہوگا۔