پاکستان نے کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں بھارت سے کشمیر پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کی درخواست پر کورونا کے حوالےسے ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
ڈاکٹرظفر مرزانے بھارتی وزیر اعظم مودی کو کڑی تنقید کانشانہ بناتےہوئے رکن ممالک کےسامنےکشمیریوں کے لیےآواز بلند کی۔ کورونا سےتحفظ کے لئے ادویات، ضروری سامان اور اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔
انہوں نے نریندرمودی سمیت سارک کے دیگر سربراہان کا ضمیرجھنجوڑتے ہوئےمقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنےکامطالبہ کیا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سات ماہ 4 روز سے لاک ڈاؤن کے شکار مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اطلاعات تک رسائی یقینی بنائی جائے۔کورونا وائرس سے تحفظ کیلئے درست اور ضروری اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں تک ادویات اور کورونا سے متعلق حفاظتی سامان بروقت اور بلاتعطل پہنچنا چاہیے۔
ھارتی راجدھانی میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں، مسلم کش فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد چھیالیس ہو گئی جبکہ گزشتہ روز بھی نئی دہلی میں نالے سے 4 نوجوانوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے نالے پھینک دیا گیا تھا۔امریکا میں مقیم پاکستانی و بھارتی مسلمانوں کی جانب سے نئی دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں دیگر مذاہب کے افراد نے بھی شرکت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبیے 6 مارچ تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی وفد کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کرے گا جہاں وہ بھارتی فائرنگ سے شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لے گا۔
یاد رہے کہ آج اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا خصوصی وفد بھی دورہ پاکستان پر آ رہا ہے وفد کشمیر کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر دورہ کر رہا ہے، وفد وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خ
ارجہ سے ملاقات کرے گا، ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔
لوگ گھروں میں بند رہنے پہ مجبور - اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت چھوٹے چھوٹے بچے کھانے پینے کی اشیاءکے لیے بے حال
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت کی طرف سے کشمیر میں جاری مسلط کردہ غیر انسانی لاک ڈاؤن اور مواصلاتی بندش کے باعث مسلسل 135 ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ سڑکیں سنسان ، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہےاور حالات تاحال کشیدہ ہیں۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے اور بھارتی غاصب فورسز کی جانب سے مظالم کی شدت میں مزید اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہےکشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔
واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے
سری نگر: دنیا بھر میں کشمیری یوم شہدائے جموں وکشمیر منارہے ہیں اور قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے ہزاروں کشمیریوں کو خراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں۔
6 نومبر1947 کو بھارت اور مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج نے ہزاروں کشمیریوں کو بے رحمی سے شہید کرکے جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ جمایا تھا۔
یوم شہدائے جموں وکشمیر کے موقع پر مقبوضہ اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں دعائیہ تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔ شہداء کی یاد میں خصوصی سیمینارز کا انعقادبھی کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی جا رہی ہے۔