اسلام آباد: پی آئی اے کی نجکاری کیلئے وفاقی حکومت نےایک بار پھربولیاں طلب کرنے کا اعلان کر دیا۔
سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کیلئے قیمت سے کئی گنا کم بولی آنے کی وجوہات بھی زیر بحث آئیں۔
وزیر نجکاری علیم خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگیں گے، پی آئی اے میں 830 ارب نقصانات تھے، جس میں سے 623 ارب کے بقایا جات کو ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کیا، باقی 200 ارب کو پی آئی اے کے ساتھ ہی رہنے دیا۔
سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حد تک کام ہوچکا ہے، لہذا دوبارہ بولیوں کی طرف گئے تو یہ ایک مختصر پراسیس ہوگا۔
وفاقی وزیر علیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی دوباری نجکاری کیلئے کام چل رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا نجکاری پر فوکس ہے، مستقبل میں نجکاری پر کوئی اچھی خبر ملے گی، پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا پورا پوٹینشل ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں پی آئی اے ایک منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے، اگر پی آئی اے کو بیچنا ہے تو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا۔
نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی بولی کیلئے تیاریاں مکمل کرلیں، بولی کا عمل 1بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا جب کہ بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔
ذرائع کےمطابق کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر کردی تھی۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کے لیے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا
پی آئی اے کے کل 152ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں جن میں جہاز، سلاٹ، روٹس اور دیگر شامل ہیں، پی آئی اے کی مجموعی رائلٹی 202 ارب روپے ہے جس میں سی اے اے اور پی ایس او شامل ہیں، پی آئی اے نے 16 سے 17 ارب روپے وصول کرنے ہیں،
پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد 7ہزار 100 ہے جب کہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ہے۔
پی آئی اے کے چھ ڈائریکٹر، 37 جنرل منیجر میں سے اکثریت دو عہدوں پر کام کر رہی ہے، پی آئی اے کے مجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے، 37جنرل میجر اپنے فرائض انجام دےرہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نجکاری کی حتمی منظوری نجکاری کمیشن بورڈ اجلاس سے لی جائے گی، کابینہ نجکاری کمیٹی سے بھی کل قومی ایئرلائن کی نجکاری کی منظوری لی جائے گی، وفاقی کابینہ سے پی آئی اے کی ریزوپرائس کی منظوری سرکولیشن سےحاصل کی جائےگی۔
واضح رہے کہ ادارے کی نجکاری کے لیے بلو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے سوا کسی اور گروپ نے تاحال کاغذات جمع نہیں کرائے۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے کا خصوصی طیارہ پی کے 9814 عراق میں پھنسے 136 پاکستانیوں کولے کراسلام آباد پہنچ گیا۔ ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم نے مسافروں کا طبی معائنہ اوراسکریننگ کی۔ 135 مسافروں اور11 کریو ممبرکو مختص ہوٹلوں کے قرنطینہ منتقل کردیا گیا جب کہ بلال نامی مسافرکوجسم کا درجہ حرارت زیادہ ہونے پرپمزمنتقل کردیا گیا ہے۔
ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق مسافروں اور پی آئی اے کریو کے خون کے نمونے ہوٹل میں لیے جائیں گے۔ کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آنے والے مریضوں کو گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔
پی آئی اے نے برطانیہ کے فلائٹ آپریشن کوجزوی طورپربحال کردیا ہے۔ جس کے بعد پی آئی اے کی پرواز9701 اسلام آباد سے مسافروں کولے کرمانچسٹرروانہ ہوچکی ہے، جب کہ مانچسٹرسے پی آئی اے کی پرواز9702 واپس آئے گی۔ پی آئی اے کی 2 پروازیں اسلام آباد سے گلگت جبکہ ایک پروازاسکردو کے لیے بھی اڑان بھرچکی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وباء سے بچنے کے لیے پی آئی اے نے اندرون و بیرون ممالک فلائٹ آپریشن معطل کررکھا تھا جس کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے رواں سال کیلئے 194ارب روپے آمدن کا ہدف مقرر کیا تھا۔کورونا وائرس نے خسارے سے دوچارپی آئی اے کامزید براحال کر دیا۔سعودی حکومت کی طرف سے عمرہ زائرین پرپابندی کے باعث ایک ماہ میں 2ارب روپے کا نقصان ہوا۔ انتظامیہ نے رواں سال کیلئے 194ارب روپے آمدن کا ہدف مقرر کیا۔آپریشنل خسارہ ختم کرنے کی نوید کے ساتھ اس مد میں 32 کروڑ روپے اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا، جس کاحصول نہ صرف ناممکن لگتا ہے بلکہ مجموعی خسارہ 37ارب سے بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے نئے چیئرمین اور نادرا اکاؤنٹس کے مالی سال 30 جون 2019ء کے آڈٹ کی منظوری دے دی جبکہ نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کردی، تاہم بھارت سے کیمیکل منگوانے کا معاملہ ایک بار پھر موخر کردیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) اور پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ اس حوالے سے کابینہ اراکین نے عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) نے صارفین کی سہولت کے لیے فلائٹ بُکنگ ایپلی کیشن متعارف کرا دی۔
پی آئی اے نے موبائل ایپ ترکی کی آئی ٹی کمپنی ’ہٹ اٹ‘ کے تعاون سے بنائی ہے، ایپ صارفین کو فلائٹ بُکنگ کے علاوہ فلائٹ کے اسٹیٹس، فلائٹ کے اوقات کار اور بُکنگ کے حوالے سے دیگر معلومات بھی فراہم کرے گی۔
اس اسمارٹ فون ایپ کا سائز 26 ایم بی ہے جسے اینڈرائڈ 4.1 اور اس سے زائد کے صارفین اپنے فون میں ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔
یہ ایپ ترکی کی آئی ٹی کمپنی کی پاکستان انٹرنیشل ائیرلائن کے ساتھ شراکت داری کو ایک سال مکمل ہونے کی تقریب کے موقع پر متعارف کرائی گئی۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکیوٹو آفیسر ارشد ملک کا کہنا ہے کہ ہٹ اٹ نے کمپنی کو آمدنی پیدا کرنے میں مدد کی ہے، ہم ترکی کی آئی ٹی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کو ایک سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر ترکش کمپنی کے سی ای او نور گوکمین کا کہنا تھا کہ دونوں کمپنیوں کے مابین شراکت داری بہت آگے تک جائے گی اور یہ دونوں کمپنیوں میں خوشحالی لائے گی۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کی ایپ صارفین کے لیے گوگل پلے اسٹور پر میسر ہے، ایپ سے فی الحال اینڈرائڈ صارفین ہی استفادہ کر سکتے ہیں کیونکہ یہ ابھی ایپل اسٹور پر دستیاب نہیں ہے۔
لاہور:سعودی حکومت نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود سعودی سفارت خانوں کو عمرہ زائرین کو ویزے جاری کرنے سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں حج 2019ء سے قبل حرم کی صفائی اور حج انتظامات کو مکمل کرنے کے لیے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، سمیت ایشیائی اور یورپی ممالک کے مسلمانوں کو عمرہ کی سعادت سے روک دیا گیا ہے۔
پاکستان سے گذشتہ تین روز سے سعودی سفارت خانہ کو بھجوائے جانے والے پاسپورٹس کی ویزا ایپروول روک دی گئی ہیں جبکہ پی آئی اے ائیر بلیو سمیت تمام ایئر لائن نے عمرہ زائرین کے ویزے نہ ملنے پر اپنا فضائی آپریشن بھی سعودی عرب کی جانب محدود کر دیا ہے۔
آئندہ چند روز تک قومی و نجی ائیر لائن اپنا اپنا فلائٹ شیڈول حجاج کو لے جانے کے حوالے سے جاری کر دیں گی، ملک بھر کے تمام ائیر پورٹس پر حاجی کیمپ کی صفائی کے حوالے سے بھی انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔