مشرف کو سزائے موت: بلاول نے اپنی والدہ کی قتل سے قبل آخری لمحے کی تصویر کیوں پوسٹ کی؟
سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دیئے جانے کے فیصلے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی تصویر پوسٹ کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پرویز مشرف سے متعلق فیصلے پر ٹویٹ کیا، ’جمہوریت بہترین انتقام ہے، جئے بھٹو‘۔
بلاول نے اپنے ٹویٹ میں اپنی والدہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی پوسٹ کی، جو سنہ 2007 میں ان کے قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی ہے۔
اس جلسے کے بعد بے نظیر بھٹو کے قافلے پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جبکہ بے نظیر بھٹو کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، اس وقت اقتدار پر براجمان سابق صدر پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ آج خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف اس وقت دبئی میں مقیم ہیں اور شدید علیل ہیں۔ وہ اپنے کیس کی پیروی کے لیے ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
جامشورو: جامعہ سندھ کے پاکستان اسٹڈی سینٹر کی جانب سے ”قائد اعظم کا نظریہ پاکستان: موجودہ صورتحال اور مستقبل کا لائحہ عمل“ کے زیر عنوان ایک روزہ قومی سیمینار منعقد کیا گیا۔ وائس چانسلر سیکریٹریٹ کے سینیٹ ہال میں منعقد کیے گئے اس سیمینار کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کی، جبکہ خصوصی مقررین میں پنجاب یونیورسٹی لاہور کے تاریخ اور پاکستان اسٹڈیز شعبے کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چاولہ، قائد اعظم یونیورسٹی کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہسٹاریکل اینڈ کلچرل ریسرچ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود اعوان، کراچی یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کی پروفیسرڈاکٹر حمیرہ ناز، پروفیسر ڈاکٹر لعل بخش جسکانی اور سابق سیکریٹری حکومت سندھ گل محمد عمرانی شامل تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نےکہا کہ تحریک پاکستان جمہوریت کی تحریک تھی اور اس ملک کا قیام جمہوری طریقہ کار کے تحت عمل میں آیا۔ پروفیسر محمد اقبال چاولا نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی مثالی خدمات ہیں، وہ قانون اور امن میں یقین رکھنے والے رہنما تھے جنہوں نے پاکستان کی آزادی کے لیے پرامن جدوجہد کی۔ پروفیسر ڈاکٹر حمیرہ ناز نے کہا کہ قائداعظم نے جدید پاکستان کا نظریہ دیا، جس میں
ایمز ٹی وی (جیکب آباد) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی سندھ کا اٹوٹ حصہ ہے الگ صوبے کی بات نہ کی جائے۔ کندھ کوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئے، ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، پاکستان کے خلاف بڑی سازشیں اوراسے توڑنے کی باتیں ہورہی ہیں لیکن ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ کراچی سندھ کا اٹوٹ حصہ ہے اسے الگ صوبہ بنانے کی بات نہ کی جائے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے تحفظ کی بات کی ہماری خواہش وزیراعظم بننے کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کے خواہشمند ہیں ہم نے عمران خان اور سڑکوں سے اٹھاکر پارلیمنٹ میں پکڑ کر لائے اور 8 ماہ کی تنخواہیں بھی دلوائیں جب کہ ایم کیوایم والوں کو بھی پارلیمنٹ میں واپس لانے والے ہم ہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بیرون ملک بیٹھ کر گیڈر بھبکیاں لگارہے ہیں جب کہ بے نظیر بھٹو اپنی زندگی میں ہی مشرف کو اپنا قاتل قرار دے چکی تھیں۔
ایمز ٹی وی(کراچی) وزیر صنعت سندھ منظور وسان نے کہا ہے کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیان اختیارات کی جنگ چل رہی ہے اور نئے سال میں بھی یہ لوگ لڑتے رییں گے۔
کراچی میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ ہم جمہوریت ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے لیکن 2017 کا سال سرپرائز ہوگا، یہ ملک کے لیے اچھا سال ہوگا لیکن مسلم لیگ (ن) کے لیے اچھا نہیں رہے گا، مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیان اختیارات کی جنگ چل رہی ہے،
مریم نواز اور حمزہ شہباز کی لڑائی ذاتی معاملہ ہے،وہ اس پر زیادہ بولنا نہیں چاہتے، نئے سال میں یہ لوگ لڑتے رییں گے اور پیپلز پارٹی ترقیاتی کام کرتی رہے گی، مخالفین صرف پش اپس ہی لگاتے رہیں گے۔ 2017 میں عمران خان اور تحریک انصاف کی مقبولیت مزید کم ہوجائے گی۔
منظور وسان نے کہا کہ 2017 پاکستان بننے سے لے آج تک خفیہ رکھی گئیں تمام باتیں سامنے آجائیں گی، قاتلوں اور ان کےسرپرستوں کے ناموں کے راز سے پردہ اٹھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی واپسی سے ہل چل مچ گئی ہے، پاکستان آصف علی زرداری کا گھر ہے وہ جب دل چاہے واپس آئیں گے۔
کراچی میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہا کہ 42 کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً 22 کلو میٹرکی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی، اس کے علاوہ منصوبے کے تحت پانی کی لائنوں کی مرمت اور سیوریج کی نئی لائنیں ڈالی جائیں گی
ایمز ٹی وی(ملتان) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آج ملک میں لولی لنگڑی جمہوریت ہے ۔حکومت لڑکھڑا رہی ہے مگر گر نہیں رہی ۔ ”وزیرا عظم پارلیمنٹ میں ہی نہیں آتے تو اسے مضبوط کیسے کریں گے “۔اگر58 ٹوبی ہوتا توممنون حسین بھی حکومت توڑ دیتے۔
ملتان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اداروں کو مضبوط کیا ، میں نے73 ءکے آئین کواصل حالت میں بحال کیا اور جب میں وزیراعظم بناپہلاحکم ججز کی رہائی کادیا۔
سابق وزیراعظم اور پی پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ مشرف کے سب سے بڑے مخالف کالے کوٹ والے تھے۔بی بی نے خوداعلان کیاتھاکہ افتخارچوہدری کے گھرپرجھنڈالہراو¿ں گی۔بلاول بھٹو الیکشن لڑکرپارلیمنٹ میں آئیں گے
ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئے ہمیں تقریباً نظر بند کر دیا گیا اور باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
میں عدلیہ سے سوال پوچھتا ہوں کہ کیا سارے قوانین ہم پر ہی لاگو ہوتے ہیں؟ ہمیں جلسے میں شرکت کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ میں نے قانون کی کون سی خلاف ورزی کی ہے؟ حکومت بتائے یہ بادشاہت ہے یا جمہوریت؟ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو جمہوریت کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔
انھیں جمہوریت تب یاد آتی ہے جب ان کے احتساب کی بات ہوتی ہے۔ نواز شریف کے احتساب تک میں ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2 نومبر کو ہم اسلام آباد میں آ کر بتائیں گے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ حکومت عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں جن پولیس والوں نے گولیاں چلائیں وہ قاتل ہیں۔ شہداء پر گولیاں چلانے والوں کو اور دونوں بھائیوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔
ایمز ٹی وی (کراچی) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پرامن سیاسی کارکنان پر تشدد جمہوریت اور اس کی روایات کے خلاف ہے، حکومت اور انتظامیہ کے رویے پر تشویش ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں سربراہ مصطفیٰ کمال نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج ہرشہری و سیاسی جماعت کا حق ہے حکومت کو اس کا احترام کرنا چاہیے اور گرفتار کیے جانے والے کارکنوں کو فوری طور رہا کردینا چاہیے۔
انہوں نے حکومت اور انتظامیہ کے رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرامن سیاسی کارکنان پر تشدد جمہوریت اور جمہوری روایات کے منافی ہے، حکمرانوں کو اپنا طرزِ حکمرانی تبدیل کرنا ہوگا۔
یاد رہے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کنوونشن میں شرکت کرنے والے کارکنان کو پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا ہے۔