جمعہ, 17 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45

ایمز ٹی وی(کراچی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی جمہوری عمل کو روکنے کی سختی سے مذمت کرتی ہے ، حکومت کا کام امن قائم کرنا ہے نہ کہ سیاسی پروگرام کو خراب کرنا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنان پر پولیس کے لاٹھی چارج گرفتاریوں اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اراکین کو برداشت سے کام لینا ہوگا، تشدد کا عمل صرف حکومت کے خوف زدہ ہونے کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوری عمل روکنے کی سختی سے مذمت کرتی ہے جبکہ پولیس کا کام امن قائم کرنا ہے، سیاسی جماعتوں کے پروگرام کو خراب کرنا جمہوریت کے منافی عمل ہے۔


یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن پر دھاوا بول کر لاٹھی چارج کیا اور کئی کارکنان کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔


اس موقع پر شاہ محمود قریشی اور اسد عمر پولیس کا محاصرہ توڑ کربنی گالہ پہنچ گئے، جہاں عمران خان نے پریس کانفرنس میں گرفتاریوں کے خلاف آج احتجاج کا اعلان کیا ہے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) ڈونلڈ ٹرمپ پر جنسی حوالے سے الزامات کا سلسلہ رک نہ سکا اور اب دسواں جنسی اسکینڈل سامنے آگیا تاہم ٹرمپ جیت کے لیے پر امید ہیں اور انوکھی منطق نکالی ہے کہ اگر جیتے تب ہی نتائج تسلیم بھی کریں گے جبکہ اوباما نے ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے خطرہ اور بائیڈن نے ری پبلکن امیدوار کے بیانات کو احمقانہ قرار دیا ہے ۔

جنسی حملےکاالزام لگانے والی ایک اور خاتون ٹرمپ کے سامنے آبیٹھی ہے۔ نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 45 برس کی کیرینا ورجینیا نےالزام عائد کیا کہ ٹرمپ نےانیس سواٹھاسی میں یوایس اوپن ٹینس میچ کےموقع پر جنسی حملے کا نشانہ بنایا۔

الزامات کی بارش کے ماحول میں بھی ٹرمپ جیت کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ٹرمپ نے اب انوکھی منطق نکالی ہے کہ اگر الیکشن جیتے تب ہی نتائج مانیں گے ورنہ قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نےٹرمپ کی ریلیاں ثبوتاژکرنےکاالزام مستردکردیاہےاوراس بات سے انکار کیا کہ انہیں ڈیموکریٹ پارٹی کی کسی وڈیو کے بارے میں علم ہے ۔جبکہ صدراوباما نے کہا کہ دھاندلی کےالزامات اورالیکشن نتائج سےمتعلق بات کرکے ٹرمپ لوگوں کےذہنوں میں الیکشن کی قانونی حیثیت پرشک کےبیج بورہےہیں ۔

امریکاکے نائب صدر جوزف بائیڈن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو انتہائی احمق قراردیااورکہاکہ کہ ٹرمپ کے بیانات جمہوری عمل کے لیے حقیقی خطرہ ہیں ۔

ایمزٹی وی(لاہور) ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مشترکہ احتجاج کا اعلان کردیا، کہتے ہیں نواز شریف کا اقتدار میں رہنا ملکی سالمیت کیلئے خطرہ ہے۔

پی ٹی آئی وفد نے جہانگیر ترین کی قیادت میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں جماعتوں نے حکومت کیخلاف مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کرلیا۔


ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری بولے کہ کرپشن کے شکنجے سے ملک کو نکالنا ہے، نواز شریف کا اقتدار میں رہنا ملکی سالمیت کیلئے خطرہ ہے، موجودہ حکمران رہے تو عوام غربت کا شکار رہیں گے، پاکستان میں نواز شریف جیسا وزیراعظم آج تک نہیں آیا، انہوں نے مودی کے بیان پر ایک لفظ نہیں کہا۔


ان کا کہنا ہے کہ 3 ستمبر کو پی ٹی آئی کی ریلی میں شریک ہوں گے، راولپنڈی مارچ کی قیادت شیخ رشید کریں گے۔

جہانگیر ترین اس موقع پر بولے کہ حکمران بے حس ہیں، پاناما پر بات کرنا نہیں چاہتے، انصاف ہونے تک پانامہ لیکس کو نہیں چھوڑیں گے، تحریک انصاف پی اے ٹی کی بھرپور حمایت کرے گی، ہم حساب مانگنے نکلے ہیں،عوام ہمارے ساتھ ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ قوم پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کو اکٹھا دیکھنا چاہتی ہے، طاہر القادری اور عمران خان کو جلد ایک ساتھ دیکھیں گے، "گو نواز گو" پر تمام جماعتیں اکٹھی ہوئی ہیں۔


طاہر القادری نے مزید کہا کہ ہم اکٹھے ہیں، کبھی بھی جدا نہیں ہوئے، ہماری جدوجہد آئین کیخلاف ہے نہ جمہوریت کے، یہ لوگ خود آئین اور نظا کے دشمن ہیں

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی، ملاقات میں قومی اہمیت کے امور اور سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ریاست اور معاشرے پر اپنے بھٹکے ہوئے نظریات مسلط کرنا چاہتے ہیں اور جمہوریت کے ستونوں پرحملہ کررہے ہیں کوئٹہ حملہ دہشت گردوں کی اداروں کے خلاف نفرت کا اظہارہے ۔

 

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان مضبوط ، متحرک معیشت اور ترقی کی جانب تیزی سے گامزن ہے، دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے ان کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رہے گا۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سینیٹ میں مقبوضہ كشمیر میں بھارتی جارحیت كے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی جس میں بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ وادی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مقبوضہ كشمیر میں بھارتی جارحیت كے حوالے سے مذمتی قرارداد پیش کرنے کے لیے قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے ایوان کی كارروائی كو معطل كرنے كی تحریك پیش كی جس كو اتفاق رائے سے منظور كر لیا گیا، اس كے بعد راجہ ظفرالحق نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش كی جسے اتفاق رائے سے منظور كر لیا گیا۔ قرارداد میں كہا گیا ہے كہ سینیٹ مقبوضہ كشمیر میں ریاستی دہشت گردی، قتل عام، انسانی حقوق كی خلاف ورزی اور اظہار خیال كی آزادی پر پابندی كی مذمت كرتا ہے، مقبوضہ كشمیر میں كشمیری عوام كی غیر قانونی تسلط كے خلاف حالیہ جدوجہد میں ان كے ساتھ اظہار یكجہتی كرتے ہیں، بھارتی سیكیورٹی فورسز كے حالیہ قتل عام میں 50 افراد شہید، 3500 زخمی اور 150 نابینا ہوئے، بھارتی ریاست نے مقبوضہ كشمیر میں نسل كشی كی پالیسی اپنا ركھے ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہےکہ مقبوضہ كشمیر میں كالے قوانین ختم كیے جائیں كیونكہ وہ بنیادی حقوق كے خلاف ہیں، دنیا كی مبینہ سب سے بڑی جمہوریت نے مقبوضہ كشمیر میں بدترین سنسر شپ كی پالیسی اپنا ركھی ہے، سینیٹ مقبوضہ كشمیر میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق كے قوانین كی خلاف ورزی كی مذمت كرتاہے اور بین الاقوامی برادری، پارلیمانی تنظیموں سمیت انسانی حقوق كی تنظیموں سے اپیل كرتا ہے كہ وہ كشمیری عوام كی حق خود ارادیت كے حوالے سے اقوام متحدہ كی قراداد پر عملدرآمد كرائے۔

ایمزٹی وی( انٹرنیشنل) امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت پر تنقید کی ہے اور اپنے اداریے میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو بھارت کی جمہوریت پربڑا دھبہ قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ہیں۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز بھی مقبوضہ وادی میں ہونے والے مظالم پر بھارت پر برس پڑا۔ اپنے اداریے میں نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ جس کے تحت بھارتی حکومت نے بھارتی فوج کو کشمیریوں کو گرفتار کرنے، گولی مارنے اور کسی بھی عمارت کو تباہ کرنے کے اختیارات دیئے ہیں کڑی تنقید کی زد میں ہے۔ امریکی اخبارنے مزید لکھا کہ مقبوضہ وادی میں برہان وانی کے قتل سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا۔ بھارتی حکومت نے اختیارات کو پتھر مارنے والے نوجوانوں کے خلاف استعمال کیا۔ امریکی اخبار نے اپنے اداریے میں یہ سوال بھی اٹھایا کہ کارروائیوں میں پیلٹ گن کیوں استعمال کی گئی۔ جس کے نتیجے میں چھرے لگنے سے کئی کشمیری جوان آنکھوں سے معذور ہوچکے ہیں۔ اداریے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کے اس قسم کے اقدامات سے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں مزید رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔ اداریے میں اسے بھارتی جمہوریت کیلئے نقصان د ہ بھی قرار دیا ہے۔

ایمزٹی وی( انٹرنیشنل) ترکی کے اتحادیوں،نیٹو کے اتحادی ممالک اور دنیا بھر کے رہنماؤں نے ترکی میں ہونے والےبغاوت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترکی میں ناصرف جمہوریت کی حمایت کی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے جمہوریت کی بقا پر ترکی عوام کو سلام پیش کیا . تفصیلات کے مطابق ترکی میں جمعے کے روز رات گئےترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی پر فوجی احکامات پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں مارشل لا اور کرفیو نافذ کردیا گیا ہے،جبکہ ملک اب ایک ‘امن کونسل’ کے تحت چلایا جا رہا ہے جو امنِ عامہ کو متاثر نہیں ہونے دے گی. صدر اردگان کی اپیل پر عوام فوجی بغاوت کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے، ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا،جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر نکال دیا.ترکی میں ہونے والی بغاوت کی کوشش پر امریکی صدر باراک اوباما نے ترکی کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہوکر رجب طیب اردگان حکومت کی حمایت کریں. غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے نیٹو کے اہم اتحادی ملک ترکی میں فوج کے ایک گروپ کی جانب سے جمہوری حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش پر ترک عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر قسم کی پر تشدد کاروائیوں سے دور رہیں اور ان میں شامل نہ ہوں. امریکی صدر نے وزیر خارجہ جان کیری سے فون پر بات کی اور انہیں ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ترکی میں فوجی بغاوت کے دوران وہاں رہنے والے امریکی شہریوں کو کسی قسم کا نقصان نہ ہو. نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹلون برگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے ترکی کے وزیر خارجہ سے بات کی اور انہیں اس بات یقین دہانی کرائی اور کہاکہ ترکی میں جمہوریت اور اس کے آئین کا احترام کرتا ہے. اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل بان کی مون نے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور ترجمان کے مطابق بان کی مون ترکی کی موجودہ صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں. بھارتی وزیرخارجہ ششما سوراج نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں ترکی جمہوریت کی حمایت کی ہے. واضح رہے کہ ترکی میں فائرنگ اور بم دھماکوں کے واقعات میں 17 پولیس اہلکاروں سمیت 60 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی بھی ہوئے، بغاوت کی کوشش کرنے والے سات سو چون فوجیوں کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ انتیس کرنل اورپانچ جرنلوں کوبرطرف کردیا گیا ہے.

ایمزٹی وی(سیالکوٹ) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) ہی ہوگی جب کہ پاناما لیکس پر ٹی او آرز نہ بنے تو بھی وزیراعظم کا رہنا اب ممکن نہیں ہے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے سے ملک کو کوئی خطرہ نہیں، آئس لینڈ میں بھی وزیراعظم نے استعفیٰ دیا اور جمہورت پھر بھی چل رہی ہے لیکن یہاں کیوں یہ کہا جارہا ہے کہ جمہوریت چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا سب کو پتہ ہے شریف فیملی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، ان کی آف شور کمپنیاں ہیں اور پاناما لیکس میں بھی ان کا نام ہے جب کہ پاناما کا انکشاف ہم نے نہیں کیا بلکہ یہ بین الاقوامی سطح پر کیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ نوازشریف کا نام نکال دیا جائے اور اگرحکومت نےکوئی غلط کام نہیں کیا تو ٹی او آرز سے کیوں ڈررہی ہے تاہم ٹی او آرز نہ بھی بنے تو کیس الیکشن کمیشن اور کورٹ میں جائے گا کیونکہ وزیراعظم کا رہنا اب بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لا نہیں لگے گا البتہ حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) لیگ ہوگی۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) دوسرا وزیراعظم لاکر کام چلاسکتی ہے لیکن وہ اگر نوازشریف کو بادشاہ سمجھ بیٹھے ہیں تو پھر جمہوریت کو نہیں انہیں خطرہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ خطرہ تو عدالت، الیکشن کمیشن اور عوام سے بھی آسکتا ہے، اگر اربوں کی کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا تو پھر غریبوں کو کرپشن پر کیوں جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ چیرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ قومی مجرموں کا احتساب کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 میں تاریخی دھاندلی ہوئی ،5 تھیلے اب بھی گم ہیں اور خواجہ آصف کے حلقے میں بھی دھاندلی ثابت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن دھاندلی میں ملوث ہے اور اس کے ریٹائر ہونے والے چاروں ارکان الیکشن فراڈ میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران مافیا ہیں ان کے ہوتے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں چیرمین تحریک انصاف نے کہ کہ شوکت خاتم اسپتال کو عوام نے بنایا وہ ہی چلارہے ہیں جب کہ شوکت خانم میں کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ عمران خان نے طاہر القادری کے دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا

ایمز ٹی وی(انٹرنیشنل ڈیسک)میانمار کے تاریخی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے، اپوزیشن رہنما آنگ سان سوچی انتخابات میں فتح کے لیے پر امید ہے،میانمار میں گذشتہ 25 سال میں ہونے والے یہ پہلے آزاد انتخابات ہیں۔ میانمار میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہو چکی ہے ،پارلیمان کی 664 نشستوں کے لیے انتخاب ہو رہا ہے جس میں 90 جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6,000 سے زائد امید وار حصہ لے رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر نے ینگون میں اپنا ووٹ کاسٹ کر لیا ہے اور انتخابات میں اپنی کامیابی کے لیے پر امید دکھائی دیتی ہے۔ میانمار میں پہلی دفعہ آذادانہ انتخابات ہو رہے ہیں، اب تک ہونے والے تمام انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوتے رہے ہیں۔ 2011 سے حکومت کرنے والی جماعت یونین سولیڈیریٹی ڈیویلپمنٹ پارٹی بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ آنگ سان سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے آج ہونے والے انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کی توقع ہے۔ 

Page 2 of 2