اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناءاللہ کی گرفتاری سے متعلق مزید چند تفصیلات میڈیا کے سامنے رکھ دیں۔ ڈی جی انسداد منشیات فورس (اے این ایف) عارف ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے بتایا کہ رانا ثناءاللہ کی گاڑی کی تین ہفتے مستقل نگرانی اور مانیٹرنگ کی گئی، تین بار ان کی گاڑی میں خواتین تھیں اس لیے گرفتاری نہیں ہوئی، ویڈیو اور تصاویر کا ریکارڈ موجود ہے۔ انہوں نےکہا کہ فیصل آباد میں ایک گرفتاری ہوئی جس میں تین مہینے تک تفتیش ہوئی، اگر آج ہم ساری تفصیل دے دیں گے تو ان سے جڑے نام سب بھاگ جائیں گے اور جو لوگ رانا ثناءاللہ کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں وہ ان 1200 لوگوں کے بارے کیوں نہیں بولے جو گرفتار ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ریمانڈ کیوں نہیں لیا؟ ہمارے پاس سب کچھ موجود ہے،۔ شہریار آفریدی کا کا کہنا تھا کہ یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح کا بہت بڑا ریکٹ ہے، منشیا ت کا ناسور ملک کو تباہ کررہا ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور کوئی نہیں بچے گا، جو بھی اس ملک کے ساتھ خیانت کرے گا اسے ہم مثال بنائیں گے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔
اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔
اسلام آباد : پاکستان اور بیلا روس کے درمیان سفارتی تعلقات کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر وزارت اطلاعات و نشریات ڈویژن اور پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے اشتراک سے 36 رنگا رنگ تصاویر پر مشتمل نمائش منعقد کی گئی۔ اس موقع پر بیلا روس کے پاکستان میں سفیر اینڈری ارمولووچ نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک قابل بھروسہ شراکت دار سمجھتے ہیں۔
لاہور: کوٹ لکھ پت جیل کے باہر سابق وزیرِقانون پنجاب ، رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگر پارٹی کی طرف سے کال دی گئی تو بھرپور احتجاجی تحریک چلائے گے ۔
یاد رہے کہ سابق وزیرِعظم نواز شریف کی نہ صرف نااہلی بلکہ کرپشن کے الزام میں گرفتار ی پر لیگی قیادت اور کارکنان میں آج بھی غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔اس بات کا اندازہ رانا ثنا اللہ کے آج کے اس بیان سے لگایا جا سکتا ہے۔
حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری جاری کر دی جس کا فیصلہ وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں ہوابجلی کے زرخوں میں اضافہ سال2016، 2017،2018 تجویز کیا گیا ۔جس کے تحت بجلی فی یونٹ قیمت 3روپے 75 پیسے اضافہ کا امکان ہے۔ بجلی کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے ماہانہ400 ارب ا دا کرنا ہوگا۔