جمعہ, 22 نومبر 2024


ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈرا ا?رڈن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ مساجد پر حملے سے کچھ دیرپہلے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پیشگی اطلاع مل گئی تھی لیکن پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی حملہ ا?ور مسجد پہنچ چکاتھا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈراا?رڈن نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ مسلم ممالک کی جانب سے اظہار یکجہتی کے پیغامات کو سراہتےہیں، لاپتہ افراد اور زخمیوں کی شناخت کا کام جاری ہے، جب کہ اس معاملے پر آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔جیسنڈرآرڈن نے کہا مستقبل میں کرائسٹ چرچ جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ملک میں اسلحہ رکھنے کے قوانین میں بھی ترمیم کی جائے گی۔ مسجد پر حملہ کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا ملے گی۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مسجد النور کا دورہ کیا اور مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مسجد میں پھول رکھے اس کے علاوہ انہوں نے متاثرین سے ملاقات بھی کی۔واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں سفید فام عیسائی دہشتگرد نے فائرنگ کرتے ہوئے نماز جمعہ کے دوران 49 معصوم مسلمانوں کو شہید اور 40 سے زائد کو زخمی کردیاتھا۔شہدا میں 9پاکستانی بھی شامل ہیں۔

۔ سرگودھا: نیوزی لینڈ میں پر امن نمازیوں پر فائرنگ افسوسناک ہے ، مسلمانوں کو دہشت گرد کہنے والے خود دہشت گردی پہیلارہے ہیں ،مسلم لیگ کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری ان واقعات کا نوٹس لے ۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کے روز مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ دوران سماعت دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ بے حسی کا مظاہرہ کرتا رہا اور اس کے چہرے پر ندامت کے بجائے خباثت سے بھرپور مسکراہٹ تھی، جس سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ اسے اپنے کئے پر کوئی شرمندگی نہیں۔ اس کے علاوہ اس نے ضمانت کی درخواست بھی نہیں کی۔کرائسٹ چرچ پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت میں برینٹن ٹیرینٹ پر ابتدائی طور پر قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، مزید تحقیقات کے بعد دہشتگرد پر مزید الزامات میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔ برینٹن ٹیرینٹ کو 5 اپریل کو عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے گا ، اس وقت تک وہ پولیس کی تحویل میں رہے گا مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے برینٹن ٹیرینٹ کے دیگر ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا ہے ، جنہیں بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈراآرڈرن نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ حملے کے فوری بعد پولیس نے کارروائی کی جب کہ حملہ آور پولیس کی تحویل میں ہے، حملہ آور نہ آسٹریلیااور نہ ہی نیوزی لینڈ کی واچ لسٹ میں تھا، ہماری پہلی ترجیح جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت تھی، متاثرہ کمیونٹی کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے، متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی اور بہت بڑا مالی پیکیج دیا جائے گا، پولیس کو کچھ چیلنجز درپیش ہیں، جس کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔واضح رہے کہ برینٹن ٹیرینٹ نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر عین اس وقت فائرنگ کی تھی جب وہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے بڑی تعداد میں مسلمان موجود تھے، برینٹن ٹیرینٹ کی فائرنگ سے 49 افراد شہید جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوئے ، اس کے علاوہ کئی لوگ لاپتہ ہیں، شہدا اور زخمیوں میں کئی پاکستانی بھی شامل ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نیوزی لینڈ مساجد میں دہشتگردی کے دوران لاپتہ ہونے والے پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے ا?گئیں۔ لاپتہ پاکستانیوں میں ذیشان رضا اوران کے والد اوروالدہ، ہارون محمود ،سہیل شاہد، سید اریب احمد، سید جہانداد علی, نعیم راشد اورطلحہ نعیم شامل ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ہمارا سفارتی مشن مزید تفصیلات لے رہا ہے دوسری جانب نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ میں مساجد پرحملوں میں زخمی ہونے والے ایک اورپاکستانی کی شناخت محمد امین ناصرکے نام سے ہوئی ہے۔ امین ناصر کا تعلق حافظ آباد سے ہے جو گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا ہے۔ وہ تشویشناک حالت میں آئی سی یو میں زیرعلاج ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزکرائسٹ چرچ کی دو مساجد پرفائرنگ کرکے 49 معصوم مسلمانوں کو شہید کرنے کے واقعے کے دوران پاکستانی شہری نعیم راشد نے بھی اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دوسروں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی تھی۔