کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ 4ماہ میں حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں، حکومت نے مدینہ جیسی ریاست کے لیے کہا ضرور لیکن قدم نہیں اٹھایا، ان 4 ماہ کے دوران ایک قدم بھی مدینےکے جیسی ریاست کی طرف نہیں بڑھایا گیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ چارماہ گزرنے کے باوجود اب تک حکومت کی سمت کاتعین نہیں ہو سکا، حکومت کی گاڑی کے چاروں پہیےمختلف سمت میں جارہےہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ قوم کا نیب سے مطالبہ ہے کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے، احتساب ان کابھی ہو جو اپوزیشن میں ہیں اور ان کا بھی جو حکومت میں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ آصف زرداری سے پوچھا جائے کہ قبل ازوقت الیکشن کا اشارہ انہیں دائیں سے ملا ہے یا بائیں سے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کے معیشت کے افلاطون نے پاکستانی روپے کو کاغذکا ٹکڑا بنا دیا، اس وقت حکومت کے خلاف اپوزیشن میں کوئی انڈر اسٹینڈنگ نہیں،نہ ہی حکومت کیخلاف کسی ایجی ٹیشن کی ضرورت ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت نے کہا کہ سو دن میں ڈائریکشن مل گئی ہے، سو دن میں ڈائریکشن ملی ہے تو کیا ہزار دن ایکشن میں لگیں گے؟
انہوں نے کہا کہ گوادر کےماہی گیرمحتاج ہوگئے ہیںانہیں ان کےپیشے سے بےدخل کیا جا رہا ہے، سی پیک منصوبے کو پردے میں رکھنے سے شکوک و شبہات پیدا ہوں گے۔
امیرجماعت اسلامی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں نیب نے کوئی مؤثر کارکردگی نہیں دکھائی، مشرف دور میں 8ارب روپے کا پانی کا منصوبہ منظور ہوا، اس پر بھی کام نہیں ہوا، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہا گیا مگر یہاں کے نوجوان آج بھی بے روزگار ہیں۔