کوئٹہ : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں ماسٹرز ان پبلک ہیلتھ کے نئے بیچ کے لیے بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے لیے کوئٹہ سرینا ہوٹل میں انٹری ٹیسٹ اور انٹرویوز کا انعقاد کیا گیا۔ٹیسٹ میں33 امیدواروں نے شرکت کی
جے ایس ایم یو کےایپنا انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی چیئرپرسن پروفیسر لبنیٰ انصاری بیگ نے بتایا کہ یہ قدم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری پروگرام کا حصہ ہے۔
اس پروجیکٹ میں مالی تعاون یو ایس ایڈ کی پارٹنر تنظیم جان سنو انکارپوریٹڈ جے ایس آئی نے کیا ہے جو دنیا بھر میں شعبہ صحت کو بہتر بنانے کے لیے کام کر تی ہے۔
پروفیسر لبنیٰ بیگ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی پی ایچ-جے ایس ایم یو جدید ترین طبی تعلیم کے نصاب کے مطابق صحت عامہ کے ماہرین کو تربیت دے کر ملک میں صحت اور ترقی کے چیلنجوں کے پائیدار حل پیدا کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر ناصر علی بگٹی ٹیسٹ اور انٹرویو کی نگرانی کے لئے خود موجود تھے اور انہوں نے بلوچستان ہیلتھ سسٹم کے مختلف امور کو اجاگر کرتے ہوئے جے ایس ایم یو کی کاوشوں کو سراہا۔
پرو وائس چانسلر جے ایس ایم یو پروفیسر شاہد رسول نے اس اقدام کو پاکستان میں صحت کے شعبے اور صحت کی تعلیم کی بہتری کے لئے جے ایس ایم یو کی مستقل کوششوں کا تسلسل قرار دیا۔پروفیسر شاہد رسول نے کہایہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ جے ایس ایم یو کی صوبہ سندھ میں کی جانے والی کوششوں کو ملک کے دیگر حصوں تک بڑھایا جارہا ہے۔
جے ایس ایم یو ٹیسٹ اور انٹرویوٹیم میں نوشابہ خاتون ، ڈاکٹر زعیمہ احمر اور ڈاکٹر گریش مہیشوری اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمشنز ڈاکٹر فاطمہ عابد اور علی کاشان شامل تھے۔ جے ایس آئی ، یو ایس ایڈ کی نمائندگی ڈاکٹر بابر تسنیم شیخ ، عدنان ، اور ڈاکٹر بابر انصاری نے کی۔