کوئٹہ (ایمز ٹی وی ) وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالملک بلوچ کا کہنا ہے کہ خود سا ختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے بلوچ رہنماﺅں سے عیدالاضحی کے بعد مذاکرات متوقع ہیں تاکہ گذشتہ ایک دہائی سے جاری تنازع کو حل کیا جا سکے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ براہمداغ بگٹی سے مذاکرات کی کوششیں وفاقی حکومت سے مشاورت کے بعد شروع کی جائینگی ۔انہوں نے کہا کہ وہ انکی پارٹی کے دیگر رہنما ءمعاملات کو بات چیت کے زریعے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں ۔ عبدالملک بلوچ کا کہنا تھا کہ انکو صوبے میں امن کی بحالی کی زمہ داری دی گئی تھی اور انکی حکومت امن و امان قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے ،کلعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف ) کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی مبینہ ہلاکت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ انکی موت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ۔ ڈاکٹر عبدالملک بلوچ نے مزیدکہا کہ احتساب کا عمل جمہوریت کا حصّہ ہے اور اس سے کرپشن سے بھی نجات ملے گی ،اس موقع پر ضلع نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ساجد علی آبرو نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ نیشنل پارٹی (این پی ) میں شمولیت کا اعلان کیا ،انکے اس بیان کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سراہا ۔