ایمزٹی وی(اسلام آباد) کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت راولپنڈی کی احتساب عدالت میں ہوئی، اس موقع پر کسٹم حکام کی جانب سے کسٹم افسر چوہدری اعجاز کے قتل کا تیسرا چالان پیش کیا گیا تو ماڈل ایان علی کے وکیل نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل کو قتل کیس میں پھنسانے کی سازش ہے جس پر دونوں فریقین کے وکلا میں تلخ کلامی ہو گئی۔ عدالت نے وکلا کی تلخ کلامی پر سخت برہمی کا اظہار کیا جب کہ دوران سماعت مسکرانے پر تفتیشی افسر کو بھی جھاڑ پلادی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایان علی کا کہنا تھا کہ کہ انسپکٹر اعجاز قتل کیس سے میر ا کوئی تعلق نہیں، جب قتل ہوا میں اڈیالہ جیل میں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا نام ای سی ایل میں شامل رکھنے کیلئے جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، پہلے بھی اپنی بے گناہی ثابت کی اور آئندہ بھی بے گناہی ثابت کروں گی۔