ایمز ٹی وی(اسلام آباد)وزیرِاعظم نے مشترکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مشاہد حسین سید کی تقریر سے بہت متاثر ہوا ہوں، تجاویز اچھی ہے، ہم منڈینٹ کی تلاش میں نہیں صلاح مشورے کیلئے بیٹھے ہیں، حکومت نیک نیت سے ایوان کا مشورہ سن رہی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کے مشوروں کو نیک نیتی کے ساتھ پالیسی کا حصہ بنائیں گے، یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ ہماری رہمنائی کریں، تمام مفید مشوروں کو ایک پالیسی کی شکل دینا چاہتے ہیں، سعودی عرب کے مطالبات پر بھی ہماری رہمنائی کی جائےانھوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کی سعودی وزیر داخلہ سے ملاقات ہوئی ہے، ہمیں ترکی سے کسی چیز کا انتظار ہیں، جو کل تک واضح ہوجائے گی، ترکی کے صدر کے مشورے کے بعد اگلی حکمت عملی بنائیں گے، ترک صدر ایران جارہے ہیں، ایران کو بھی یمن کی پالیسی پر غور کرنا چایئے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہم اس محاذ کے پیچھے نہیں بلکہ متعلقہ ممالک سے رابطے میں ہیں، یہ ایک حساس معاملہ ہیں ، جس پر احتیاط سے کام لینا چاییئے۔انکا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے جتنی وضاحت کی اس سے زیادہ وضاحت کی ضرورت نہیں، ہمارے دوستوں کو جو چیزیں درکار ہیں، خواجہ آصف بتا سکتے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ قوم کی نظریں اس اجلاس پرہیں کہ کیا فیصلہ کیا جاتا ہے ،اجلاس میں جو فیصلہ کیا جائے گا اس پر عمل ہوگا
قوم کی نظریں اس اجلاس پرہیں کہ کیا فیصلہ کیا جاتا ہے، وزیرِاعظم
- 07/04/2015
- K2_CATEGORY اسلام آباد
- 1611 K2_VIEWS
Leave a comment