ایمز ٹٰی وی (آسلام آباد) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پانچویں روز بھی جاری ہے، اجلاس میں یمن کی صورتِحال پر قرارداد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر ایازصادق کی صدارت میں جاری ہے۔
یمن میں امن کیسےہو ؟ پاکستانی پارلیمنٹ میں دو قراردادیں سامنے آچکی ہیں، تحریکِ انصاف نے بحران کے حل کیلئے اپنا مسودہ اسپیکر کو پیش کردیا ہے، جس کی تصدیق خود اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کر دی ہے۔
دوسری قرارداد حکومت کی جانب سے لائی جارہی ہے، یمن بحران پر فریق بنیں یا ثالث؟ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آج فیصلہ متوقع ہے،
وزیرِاعظم کے پالیسی بیان کے بعد قرارداد لائی جائے گی، اسمبلی واپسی پر طنعے اور طنز پر عمران خان بدستور خفا ہیں، عمران خان بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نہیں آئے۔
سینیٹر محسن لغاری کا اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یمن کا مسئلہ راتوں رات پیدا نہیں ہوا، پارلیمنٹ کی رائے ہے پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ثالث کا غیرجانبدار رہنا اہم ترین ہے، بے گناہوں کا قتل عام رکوانا مسلم امہ کی ترجیح ہونا چاہئے۔
پارلیمنٹ کے باہر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے یمن کے مسئلے کا حل مذاکرات قرار دے دیا جبکہ پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ یتیم ہے، اٹھارہ کروڑ عوام کو بیوقوف بنایاجارہا ہے