ایمزٹی وی (اسلام آباد)نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) نے نئے وزیر اعظم کے لیے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا تھا ،ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار نوید قمر، پی ٹی آئی، عوامی مسلم لیگ اور مسلم لیگ (ق) کے شیخ رشید اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ تھے۔ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران 342 ارکان کے ایوان میں شاہد خاقان عباسی 221 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے ہیں جب کہ نوید قمر کو 47 ، شیخ رشید کو 33، اور طارق اللہ کو 4 ووٹ ملے۔
قائد ایوان منتخب ہونے والے شاہد خاقان عباسی کو مسلم لیگ (ن) کے علاوہ ایم کیو ایم، جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، پشتون خوا ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ ضیا کے ارکان نے بھی ووٹ دیئے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزارت عظمیٰ سیاست کی معراج سمجھی جاتی ہے، جمہوریت کا عمل آج دوبارہ پٹڑی پر چل پڑا ہے، مسلم لیگ (ن)، حلیف جماعتوں اور عوام کے وزیر اعظم نواز شریف کا مشکور ہوں،ا س کے علاوہ ہمیں گالی گلوچ میں یادرکھنے والے عمران خان کا بھی مشکور ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نے من و عن قبول کیا ہے لیکن پاکستان کے عوام نے اسے قبول نہیں کیا۔ ابھی ایک اور عدالت بھی لگے جو اس عدالت سے بڑی ہوگی اور وہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی۔
نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ 30 سال سے پارٹی کے ساتھ ہوں نوازشریف نے کبھی کرپشن نہیں کی، پنڈی سے الیکشن لڑنے والے شیخ رشید بھی نواز شریف کے حق میں گواہی دیں گے، نوازشریف نے ملک کو ایٹمی ملک بنایا یہ اس کی غلطی ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن وہ اس وقت رکن قومی اسمبلی نہیں ۔ اس لیے ان کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے تک شاہد خاقان عباسی کو عارضی طور پر وزارت عظمیٰ سونپی گئی ہے۔