ایمز ٹی وی (اسلام آباد )مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے بتایا ہے کہ 2010 سے پہلے کا ریکارڈ جمع نہیں کروا سکتے عدالت میں ، نواز شریف سے 1962 تک کا ریکارڈ مانگا گیا,لیکن جہانگیر ترین نے سوالات کا جواب نہیں دیا،ڈیڑھ ارب روپے جہانگیر ترین نے بچوں کو تحفہ دیا،2015 میں 70 ملین کے تحائف دئیے گئے، اور جب عدالت نے ان سے اس کا طریقہ کار کے باری میں پوچھا کہ کیسے دیا گیا تو آف شورز کمنپنی میں شئیر کا طریقہ تک نہیں بتایا گیا،تحفوں کا اربوں روپے کا ہیر پھیر کیا گیا،
عدالت نے ان سے کیش کا ریکارڈ مانگا تو رسیدیں دکھا دیں لیکن پورا بینک ریکارڈ نہیں دکھایا گیا۔ کیش کا ریکارڈ مانگا جاتا ہے تو کہتے ہے ریکارڈ نہیں۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ کہ 2010 کا ریکارڈ بھیانک صورتحال دکھا رہا ہے ۔ ، عدالت میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ وہ ای سی پی میں بار بار شریک ہوئے لیکن جب ای سی پی سے ریکارڈ مانگا جاتا ہے تو وہ نہیں دیتے۔ جہانگیر ترین عدالت کو ریکارڈ دینے سے قاصر ہے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین سے ریکارڈ منگوانے کے موقف پر قائم ہے۔ 6 تاریخ کو ایک اشتہاری کا بھی وہاں کیس لگا ہوا ہے۔