ایمزٹی وی(اسلام آباد) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کے سر پر چوہدراہٹ کا بھوت سوار ہے اور اس کے عزائم خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے رواں برس 1300 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 54 بے گناہ پاکستانی شہریوں کو شہید کیا جب کہ 182 افراد زخمی بھی ہوئے، پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو متعدد بار ایل او سی پر فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی پر طلب کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے، گزشتہ ہفتے مزید 4 کشمیریوں کو شہید کردیا گیا جب کہ سید علی گیلانی اور یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت کے سر پر خطے کی چوہدراہٹ کا بھوت سوار ہے اور بھارتی عزائم خطے کے امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں، بھارت کی جانب سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا تجربہ خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ پیدا کردے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے حوالے سے پاکستانی پیشکش کا جواب دے دیا ہے اور کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو 25 دسمبر کو بھیجا جارہا ہے، ملاقات سے متعلق دیگر معاملات طے کئے جارہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امن کے لئے جتنی قربانیاں دی ہیں کسی نے نہیں دیں، ہمارے ہزاروں شہری اور فورسز کے جوان دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہوچکے ہیں، 2 روز قبل بھی شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید اور سپاہی بشارت شہید ہوگئے، ہم شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے القدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیا ہے اور امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے کیوں کہ امریکا کا یہ اقدام عالمی امن کے لئے خطرناک ہے، او آئی سی کی طرح باقی ممالک کو بھی چاہئے کہ وہ القدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کریں۔
سی پیک منصوبے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ چین نے اقتصادی راہداری کے کسی بھی پروجیکٹ کی فنڈنگ نہیں روکی اور نا ہی ایسی کوئی اطلاع ہمارے علم میں ہے، فنڈز کا اجرا مخصوص طریقہ کار کے ذریعے ہوتا ہے۔