ایمزٹی وی(اسلام آباد) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس سے میمو گیٹ کیس کی فائل طلب کرلی ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے فاضل بنچ نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ تارکین وطن کے دلوں میں پاکستان دھڑکتا ہے۔ جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک ایسے پاکستانی بھی ہیں جو عدالت سے وعدہ کر کے واپس نہیں آئے، حسین حقانی کہاں ہیں، کیا حسین حقانی کو بھی ووٹ ڈالنے کی سہولت ملے گی، کیوں نا انہیں نوٹس کر کے بلا لیں، حسین حقانی پاکستان آکرمیمو گیٹ کا سامنا کریں۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت انہیں حاصل ہے لیکن تحریک انصاف نے اسمبلی میں انتخابی اصلاحات کے مسئلے کو کیوں نہیں اٹھایا اور الیکشن ریفارمز کا قانون بنا تو پی ٹی آئی کہاں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس علم تھا انہوں نے دنیا پر حکمرانی کی، حضرت عمر اسلامی ریاست کو کہاں سے کہاں لے گئے، تعلیم، لیڈرز اور قانون کی حکمرانی قوم کی تقدیر بدل دیتی ہے، مجھے ملک کے بچوں کا مستقبل بہت بہتر نظر آ رہا ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے نادرا سے سافٹ وئیر کی تیاری پر ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ مانگتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 2011 میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد اس وقت امریکا میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے مبینہ طور پرامریکی شہری منصور اعجاز کے ذریعے اوباما انتظامیہ کو ایک مراسلہ بھجوایا تھا جس پر نواز شریف سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں، جن کی سماعت اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں 9 رکنی بنچ کررہا تھا۔