ایمز ٹی وی(لاہور) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان کا نہ صرف چین بلکہ وسطی اور جنوبی ایشیا اور دنیا کے دیگر حصوں سے بھی رابطہ قائم ہوگا۔
بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہو ئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ سی پیک منصوبے کے ذریعے انسانیت کے لیے مشترکہ مستقبل کے معاشرے کی تعمیر میں اہم شراکت دار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت شروع کئے گئے توانائی کے منصوبوں کی بدولت پاکستان میں بجلی کے بحران کا خاتمہ ہوا ہے اور قومی گرڈ میں ہزاروں میگاواٹ بجلی شامل کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ابتدائی مرحلہ انتہائی اچھے انداز میں مکمل کیا گیا ہے جس کے تحت سڑکوں کا جال بچھایا جارہا ہے اور گوادر کی بندرگاہ کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم کے مطابق پاکستان اب خصوصی زونز کے قیام سمیت منصوبے کے اگلے مرحلہ کا خواہاں ہے جس سے نہ صرف ملک کی اقتصادی اور صنعتی بنیاد مضبوط ہوگی بلکہ روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہونگے۔
شاہدخاقان عباسی نے مزید کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے دوطرفہ تجارت اور علاقائی تجارت، اقتصادی روابط اور اقتصادی ترقی کے فروغ میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 8 سے 10 اپریل تک باو¿ فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے دورے پر ہیں۔ رواں سال باؤفورم کے تحت کانفرنس کا عنوان ”دنیا کی وسیع ترخوشحالی کیلئے ایک آزاد اور جدید ایشیاءہے۔غیرسرکاری اور غیر منافع بخش بین الاقوامی تنظیم باؤفورم کا مقصد ایشیائی اوردیگرممالک کے درمیان اقتصادی روابط اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وزیراعظم کے ہمراہ وزیرداخلہ احسن اقبال ، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور دیگر بھی ہیں۔ دورے کے دوران شاہد خاقان عباسی چین کے صدر شی جن پنگ، یو این سیکرٹری جنرل اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔