ایمزٹی وی(راولپنڈی)راولپنڈی میں وکلا سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان کی تمام عدالتوں، آئین اور قانون کی عزت ہونی چاہیے، مجھ پر سیاسی مقدمے قائم کیے جارہے ہیں، مجھے عدالتوں میں جانے میں کوئی تکلیف نہیں ہے، میں ملک آؤں گا اور عدالتوں کاسامنا کروں گا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ آج اگر ملک کا موازنہ 2007 سے کیا جائے تو آج پاکستان رو رہا ہے کہ آوٴ مجھے بچاؤ، پاکستان کے تھانیداروں نے ملک کا ستیاناس کر کے رکھ دیا ہے، ملک میں غریب کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اس کو صرف کچلا جا رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں وہ قانون اپنے ہاتھ میں نا لے لیں، ہمارے حکمرانوں نے ملک کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے، 2007 میں پاکستان ہر لحاظ سے عروج کی جانب جا رہا تھا،پاکستان کی حالت کو دیکھتا ہوں تو دل خون کے آنسو روتا ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں کہ میرے بیرون ملک اثاثے اور بینک اکاؤنٹس ہیں، میری منی ٹریل کی بات کرتے ہیں جو کہ صفر ہے، میں امیر شخص ہوں لیکن محلوں میں نہیں رہتا۔ لیڈر وہ ہوتا ہے جو وقت کے بہاؤ کو سمجھتا ہے اور ملک کی بہتری کے لیے اس کے آگے بند باندھتا ہے، میں پاکستان کے لیے جان کی بازی لگانے کے لیے تیار ہوں، مجھے اپنے اوپر مکمل یقین ہے کہ ملک کے لیے بہترین کرسکتا ہوں۔