ایمزٹی وی(اسلام آباد)جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی کے نمائندے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ پاک فوج کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں اور فوج کسی سیاستدان کی سیکیورٹی کی براہ راست ذمہ داری بھی نہیں لے رہی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹررحمان ملک کی سربراہی میں سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں کمیٹی کے ارکان کے علاوہ نمائندہ جی ایچ کیو، نیکٹا کوآرڈینیٹر، چاروں صوبوں اور وفاقی دارالحکومت کے آئی جیز، وفاقی و صوبائی سیکریٹری، سیکریٹریز اور سیکریٹری الیکشن کمیشن بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران جنرل ہیڈکوارٹرز کے نمائندے نے بتایا کہ ہمارا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن وامان بہتر رکھنے کے لئےکام کررہے ہیں۔ سیاسی امیدواروں کی سیکیورٹی حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ہم انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کر رہے ہیں، فوج کسی سیاستدان کی سیکیورٹی کی براہ راست ذمہ داری نہیں لے رہی۔ بدقسمتی سے جب تک پولیس کی استعداد نہیں بڑھتی ہمیں پولیس کے فرائض بھی سرانجام دینے ہیں۔ ملک میں امن وامان کی صورتحال بہترکی جا رہی ہے، پرنٹنگ پریس پر بھی فوج ڈیوٹی دے رہی ہےجب کہ ملک بھر میں پولنگ اسٹیشنز پر 3 لاکھ 71 ہزار جوان تعینات ہوں گے۔
الیکشن کے موقع پر بلوچستان میں پاک فوج کے اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جی ایچ کیو کے نمائندے نے بتایا کہ ہمارے لئے ہر شہری کی جان قیمتی ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت کام کرنا ہے اس کی تربیت ہم نے دی ہے، سیکیورٹی کے حوالے سے ہم نے ہر جگہ کا تجزیہ کیا ہے، ہمیں پتہ ہے کہ کس جگہ کتنے اہلکار تعینات کرنے ہیں، ہم نے بلوچستان میں ضرورت کے مطابق تعیناتی کی ہے۔