اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری پر سینیٹ کے جاری اجلاس میں داخلے پر پابندی لگادی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراطلاعات کے گزشتہ روز کے بیان پر احتجاج کیا۔
نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو نے کہا کہ جب تک مذکورہ وزیر معافی نہیں مانگتا، ہم ایوان میں نہیں آئیں گے، مسلم لیگ (ن) کے راجا ظفر الحق نے کہا کہ آپ کی کوئی بات سنتا ہے اور نہ ہی مائیک بند کرنے پر بات ختم کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی شیری رحمان نے کہا کہ بات وزیر کرتے ہیں اور معافی قائد ایوان کو مانگنی پڑتی ہے، ہم نے آمر کے دور میں بھی اس طرح کے تماشے نہیں دیکھے۔ ایوان کے ساتھ جو برتاو¿ روا ہے یہ قابل قبول نہیں۔
قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کوحق نہیں کہ کسی وزیرکی ذات سے متعلق بات کرے، ہمارے وزیر اور مشاہد اللہ کی تقریر منگوائی جائے، بتایا جائے کہ کس نے غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کئے، آپ کمیٹی بنا دیں بطور پارلیمانی لیڈر معافی مانگ سکتا ہوں۔
شبلی فراز کی بات پر پیپلز پارٹی کے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیر بغیر ایجنڈے کے بولنا شروع کرتے ہیں اورماحول خراب کرتے ہیں، جس کا جو دل کرے وہ بات کر کے چلا جاتا ہے، آپ اپنے وزیرکو تحفظ دے رہے ہیں۔ جس کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤؑٹ کردیا اور کورم ٹوٹ گیا، جس پر چیئرمین نے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔
اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے وزیر اطلاعات کے رویے پر رولنگ دے دی، انہوں نے کہا کہ ایوان کا ماحول خراب کرنے کی ذمہ داری وزیر اطلاعات فواد چوہدری پر عائد ہوتی ہے، جب تک وزیر اطلاعات معافی نہیں مانگتے تو جاری اجلاس میں ان کے داخلے پر پابندی لگاتا ہوں