اسلام آباد: پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جماعتیں حکومت کو سانحہ ساہیوال پر آڑے ہاتھوں لینے کی تیاری کر چکی ہیں جب کہ حکومت کو سانحہ ساہیوال پر شدید تنقید کا سامنا ہو گا۔
اپوزیشن کی جماعتیں ساہیوال واقعہ میں پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس کے بیانات میں تضادات پر خاصی نالاں ہیں اور سمجھتی ہیں کہ معصوم بچوں کے والدین کو ناحق مارا گیا ہے جو کہ حکومت کی سراسر نا اہلی ثابت کرتاہے جب کہ اپوزیشن ساہیوال واقعے کی وجہ سے دونوں ایوانوں سے بائیکاٹ پر بھی غور کر رہی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کریں گی کہ وزیر اعظم ایوان میں آکر پولیس اصلاحات کے اعلانات کا جواب دیں جو وہ عام انتخابات کی مہم کے دوران کرتے رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے معاملے کی سنگینی کے باعث پیش کی گئی مسلم لیگ ن کی تحریک التواء کو اہمیت نہ دی گئی تو اجلاس سے بائیکاٹ کا آپشن استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کل سہ پہر ہوں گے ، پاکستان مسلم لیگ ن نے سانحہ ساہیوال پر تحریک التوا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی،جس میں کہا گیا ہے کہ عام نہتے اور بے گناہ شہریوں کے بلا جواز قتل پر پاکستانی قوم سوگ کی حالت میں ہے یہ فوری اور عوامی اہمیت کا مسئلہ ہے جس پر ایوان میں بحث کرائی جائے۔
تحریک التواء شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال ،سردار ایاز صادق ،مریم اورنگزیب ،خواجہ آصف ،راناثناء اللہ کے دستخطوں کے ساتھ جمع کرائی گئی ہے جس میں عوامی اہمیت کے ایک انتہائی فوری مسئلے کی طر ف توجہ مبذول کرائی گئی ہے جو ساہیوال میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام سے متعلق ہے۔